ترکی-اسرائیلی تعاون ایک ایرانی قاتل سیل کا انکشاف کر رہا ہے

جاویش اوغلو اور لپیڈ کل انقرہ میں ایک پریس کانفرنس کے دوران (ا ب)
جاویش اوغلو اور لپیڈ کل انقرہ میں ایک پریس کانفرنس کے دوران (ا ب)
TT

ترکی-اسرائیلی تعاون ایک ایرانی قاتل سیل کا انکشاف کر رہا ہے

جاویش اوغلو اور لپیڈ کل انقرہ میں ایک پریس کانفرنس کے دوران (ا ب)
جاویش اوغلو اور لپیڈ کل انقرہ میں ایک پریس کانفرنس کے دوران (ا ب)

ترکی-اسرائیلی تعاون نے استنبول میں قتل کے ایک مبینہ منصوبے کو ناکام بنا دیا ہے۔ ترکی کے وزیر خارجہ مولود جاویش اوغلو اور ان کے اسرائیلی ہم منصب یائیر لپیڈ  (Yair Lapid) نے تصدیق کی کہ ان دونوں کے سیکورٹی یونٹس نے استنبول میں اسرائیلیوں پر حملوں کو روکا، اسی دوران ترک انٹیلی جنس نے استنبول میں 5 ایرانیوں سمیت 7 افراد کے قاتلانہ سیل کی گرفتاری کا اعلان کیا۔
جاویش اوغلو نے لیپڈ کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران کہا: "ہم اپنے ملک میں اسرائیل کے شہریوں کے خلاف دہشت گردی کے خطرات کے حوالے سے رابطے میں تھے... ہمارے ادارے ایک دوسرے کے ساتھ انٹیلی جنس معلومات کا تبادلہ کرتے رہے، اور اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ نے ​​بھی اس معاملے پر ترک صدر رجب طیب اردگان کے ساتھ بات چیت کی۔ انہوں نے زور دیا کہ ان کی حکومت اپنی سرزمین پر"کسی کو بھی دہشت گردی کی ہرگز اجازت نہیں دے گی۔"
لپیڈ نے کہا کہ "ایران نے نہ صرف معصوم سیاحوں کو قتل کرنے کا منصوبہ بنایا کیونکہ وہ اسرائیلی ہیں، بلکہ وہ ترکی کی سرزمین پر اس کی خودمختاری کی کھلم کھلا خلاف ورزی کر رہا ہے۔ اس طرح کی خلاف ورزی کسی کی طرف سے قبول نہیں کی جائے گی اور ہمیں یقین ہے کہ ترکی جان لے گا کہ ایران کو کیسے جواب دینا ہے۔"(...)

جمعہ -25  ذوالقعدہ  1443 ہجری – 24  جون  2022ء شمارہ نمبر [ 15914]
 



سوڈان جلد از جلد ایران کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات بحال کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

عبداللہیان اور ان کے سوڈانی ہم منصب علی الصادق، باکو، آذربائیجان میں ملاقات کے دوران (ایرانی وزارت خارجہ/ٹویٹر)
عبداللہیان اور ان کے سوڈانی ہم منصب علی الصادق، باکو، آذربائیجان میں ملاقات کے دوران (ایرانی وزارت خارجہ/ٹویٹر)
TT

سوڈان جلد از جلد ایران کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات بحال کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

عبداللہیان اور ان کے سوڈانی ہم منصب علی الصادق، باکو، آذربائیجان میں ملاقات کے دوران (ایرانی وزارت خارجہ/ٹویٹر)
عبداللہیان اور ان کے سوڈانی ہم منصب علی الصادق، باکو، آذربائیجان میں ملاقات کے دوران (ایرانی وزارت خارجہ/ٹویٹر)

سوڈان تقریباً 7 سال کے انقطاع کے بعد ایران کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات بحال کرنے جا رہا ہے، اور کسی سوڈانی اہلکار کی جانب سے اس سطح کی یہ پہلی سرکاری سفارتی سرگرمی ہے۔

سوڈانی وزیر خارجہ علی الصادق نے آذربائیجان کے دارالحکومت باکو میں ناوابستہ ممالک کے اجلاس کے موقع پر ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان سے ملاقات کی اور دونوں ممالک کے درمیان تقریباً ایک دہائی قبل سے منقطع تعلقات کی فوری بحالی پر تبادلہ خیال کیا۔

سوڈان نے سابق صدر عمر البشیر کے دور میں جنوری 2016 میں اچانک ایران سے سفارتی تعلقات اس وقت منقطع کر لیے تھے جب انہوں نے کہا  تھا کہ وہ اپنے سابق اتحادی کے ساتھ "تہران میں مملکت سعودی عرب کے سفارت خانے اور مشہد شہر میں اس کے قونصل خانے پر وحشیانہ حملے کی روشنی میں" اپنے تعلقات منقطع کر رہے ہیں۔ تاہم، البشیر نے 2014 سے ایران کے ساتھ اپنے تعلقات منقطع کرنے کے فیصلے کی راہ ہموار کی تھی، جب اس نے خرطوم میں حسینیت اور ایرانی ثقافتی مرکز کو بند کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔(...)

جمعہ 19 ذی الحج 1444 ہجری - 07 جولائی 2023ء شمارہ نمبر [16292]