حوثی باغیوں نے کراسنگ کھولنے کی اقوام متحدہ کی تجویز کو مسترد کر دی

تعز شہر کی ایک عمومی تصویر، جس میں جنگ کے اثرات اور حوثیوں کی طرف سے شہر پر مسلط کردہ محاصرے کو دکھایا گیا ہے (رائٹرز)
تعز شہر کی ایک عمومی تصویر، جس میں جنگ کے اثرات اور حوثیوں کی طرف سے شہر پر مسلط کردہ محاصرے کو دکھایا گیا ہے (رائٹرز)
TT

حوثی باغیوں نے کراسنگ کھولنے کی اقوام متحدہ کی تجویز کو مسترد کر دی

تعز شہر کی ایک عمومی تصویر، جس میں جنگ کے اثرات اور حوثیوں کی طرف سے شہر پر مسلط کردہ محاصرے کو دکھایا گیا ہے (رائٹرز)
تعز شہر کی ایک عمومی تصویر، جس میں جنگ کے اثرات اور حوثیوں کی طرف سے شہر پر مسلط کردہ محاصرے کو دکھایا گیا ہے (رائٹرز)

ایک باخبر ذریعہ نے یمن کے لیے اقوام متحدہ کے ایلچی ہانس گرنڈ برگ کی طرف سے تعز اور باقی علاقوں کو کراسنگ کھولنے کے بارے میں تجویز کو حوثیوں کی جانب سے مسترد کرنے کی تصدیق کی ہے۔ ایسی صورتحال میں مبصرین کا خیال ہے کہ یمن میں موجودہ جنگ بندی پر اس کے اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔
ذریعہ نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ حوثی باغی گروپ نے یمن کے لیے اقوام متحدہ کے ایلچی کی گورنریٹ تعز اور دیگر علاقوں میں کراسنگ کھولنے کی تجویز کو مسترد کر دیا ہے اور اس کا ردعمل منفی تھا۔
اسی ذریعہ کے مطابق قانونی حکومتی ٹیم کو بدھ کی شام دیر سے اقوام متحدہ کے ایلچی کی طرف سے جواب موصول ہوا، جس میں انہوں نے حوثی گروپ کے تعز اور دیگر علاقوں کی کراسنگ کھولنے کے ردعمل سے انہیں آگاہ کیا۔(...)

جمعہ -25  ذوالقعدہ  1443 ہجری – 24  جون  2022ء شمارہ نمبر [ 15914]
 



اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
TT

اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)

فلسطین کے صدر محمود عباس نے کل اتوار کے روز کہا کہ اسرائیلی حکومت غزہ کی پٹی اور خاص طور پر رفح پر اپنی جنگ جاری رکھنے پر مُصر ہے، جس کا مقصد پٹی کی آبادی پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے۔

فلسطینی خبر رساں ایجنسی (وفا) نے فلسطینی قیادت کی ملاقات کے دوران عباس کے بیان کو نقل کیا، جنہوں نے کہا: "نیتن یاہو حکومت اور قابض فوج اب بھی غزہ کی پٹی کے مختلف شہروں اور خاص طور پر رفح شہر پر جارحانہ جنگ جاری رکھنے پر اصرار کر رہی ہے اور اس کا مقصد شہریوں پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے، جسےنہ تو ہم قبول کرتے ہیں اور نہ ہی ہمارے بھائی اور دنیا قبول کرتی ہے۔"

عباس نے وضاحت کی کہ فلسطینی قیادت کا اجلاس غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے بلایا گیا ہے تاکہ "ان حملوں کو اور ایسے اقدامات کو روکا جا سکے جس سے فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین اور ملک سے بے دخل کر دیا جائے۔" انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ رفح کی صورتحال "انتہائی خطرناک اور مشکل ہو چکی ہے، جس کے لیے فلسطینی قیادت کو فوری طور پر کاروائی کرنے کی ضرورت ہے۔" (...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]