حوثی باغیوں نے کراسنگ کھولنے کی اقوام متحدہ کی تجویز کو مسترد کر دی

تعز شہر کی ایک عمومی تصویر، جس میں جنگ کے اثرات اور حوثیوں کی طرف سے شہر پر مسلط کردہ محاصرے کو دکھایا گیا ہے (رائٹرز)
تعز شہر کی ایک عمومی تصویر، جس میں جنگ کے اثرات اور حوثیوں کی طرف سے شہر پر مسلط کردہ محاصرے کو دکھایا گیا ہے (رائٹرز)
TT

حوثی باغیوں نے کراسنگ کھولنے کی اقوام متحدہ کی تجویز کو مسترد کر دی

تعز شہر کی ایک عمومی تصویر، جس میں جنگ کے اثرات اور حوثیوں کی طرف سے شہر پر مسلط کردہ محاصرے کو دکھایا گیا ہے (رائٹرز)
تعز شہر کی ایک عمومی تصویر، جس میں جنگ کے اثرات اور حوثیوں کی طرف سے شہر پر مسلط کردہ محاصرے کو دکھایا گیا ہے (رائٹرز)

ایک باخبر ذریعہ نے یمن کے لیے اقوام متحدہ کے ایلچی ہانس گرنڈ برگ کی طرف سے تعز اور باقی علاقوں کو کراسنگ کھولنے کے بارے میں تجویز کو حوثیوں کی جانب سے مسترد کرنے کی تصدیق کی ہے۔ ایسی صورتحال میں مبصرین کا خیال ہے کہ یمن میں موجودہ جنگ بندی پر اس کے اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔
ذریعہ نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ حوثی باغی گروپ نے یمن کے لیے اقوام متحدہ کے ایلچی کی گورنریٹ تعز اور دیگر علاقوں میں کراسنگ کھولنے کی تجویز کو مسترد کر دیا ہے اور اس کا ردعمل منفی تھا۔
اسی ذریعہ کے مطابق قانونی حکومتی ٹیم کو بدھ کی شام دیر سے اقوام متحدہ کے ایلچی کی طرف سے جواب موصول ہوا، جس میں انہوں نے حوثی گروپ کے تعز اور دیگر علاقوں کی کراسنگ کھولنے کے ردعمل سے انہیں آگاہ کیا۔(...)

جمعہ -25  ذوالقعدہ  1443 ہجری – 24  جون  2022ء شمارہ نمبر [ 15914]
 



"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
TT

"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے خبردار کیا ہے کہ ان کی افواج "حزب اللہ" پر نہ صرف سرحد سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر بلکہ بیروت کی جانب 50 کلومیٹر کے فاصلے تک بھی حملہ کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا، لیکن اسرائیل "جنگ نہیں چاہتا۔" انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "اس وقت لبنان کی فضاؤں پر پرواز کرنے والے فضائیہ کے طیارے دور دراز کے اہداف کے لیے بھاری بم لے جاتے ہیں۔"

خیال رہے کہ گیلنٹ کا یہ انتباہ بڑے پیمانے پر ان اسرائیلی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں 24 گھنٹوں کے دوران 18 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں "حزب اللہ" کے 7 جنگجو اور بچوں سمیت 11 عام شہری شامل تھے، ان سلسلہ وار فضائی حملوں میں سے ایک حملے میں شہر النبطیہ کو نشانہ بنایا گیا، جہاں اسرائیل نے "حزب اللہ"کے ایک فوجی قیادت اور اس کے ہمراہ دو عناصر کو ہلاک کیا۔

اسی حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ "بدھ کو رات کے وقت الرضوان یونٹ کے مرکزی کمانڈر علی محمد الدبس کو ان کے نائب حسن ابراہیم عیسیٰ اور ایک اور شخص کے ساتھ ختم کر دیا گیا ہے۔"

دوسری جانب، "حزب اللہ" نے کل جمعرات کی شام اعلان کیا کہ اس نے "النبطیہ اور الصوانہ میں قتل عام کا یہ ابتدائی ردعمل" دیا ہے، خیال رہے کہ اس کے جنگجوؤں نے "کریات شمونہ" نامی اسرائیلی آبادی پر درجنوں کاتیوشا راکٹوں سے حملہ کیا تھا۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]