حوثی باغیوں نے کراسنگ کھولنے کی اقوام متحدہ کی تجویز کو مسترد کر دی

تعز شہر کی ایک عمومی تصویر، جس میں جنگ کے اثرات اور حوثیوں کی طرف سے شہر پر مسلط کردہ محاصرے کو دکھایا گیا ہے (رائٹرز)
تعز شہر کی ایک عمومی تصویر، جس میں جنگ کے اثرات اور حوثیوں کی طرف سے شہر پر مسلط کردہ محاصرے کو دکھایا گیا ہے (رائٹرز)
TT

حوثی باغیوں نے کراسنگ کھولنے کی اقوام متحدہ کی تجویز کو مسترد کر دی

تعز شہر کی ایک عمومی تصویر، جس میں جنگ کے اثرات اور حوثیوں کی طرف سے شہر پر مسلط کردہ محاصرے کو دکھایا گیا ہے (رائٹرز)
تعز شہر کی ایک عمومی تصویر، جس میں جنگ کے اثرات اور حوثیوں کی طرف سے شہر پر مسلط کردہ محاصرے کو دکھایا گیا ہے (رائٹرز)

ایک باخبر ذریعہ نے یمن کے لیے اقوام متحدہ کے ایلچی ہانس گرنڈ برگ کی طرف سے تعز اور باقی علاقوں کو کراسنگ کھولنے کے بارے میں تجویز کو حوثیوں کی جانب سے مسترد کرنے کی تصدیق کی ہے۔ ایسی صورتحال میں مبصرین کا خیال ہے کہ یمن میں موجودہ جنگ بندی پر اس کے اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔
ذریعہ نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ حوثی باغی گروپ نے یمن کے لیے اقوام متحدہ کے ایلچی کی گورنریٹ تعز اور دیگر علاقوں میں کراسنگ کھولنے کی تجویز کو مسترد کر دیا ہے اور اس کا ردعمل منفی تھا۔
اسی ذریعہ کے مطابق قانونی حکومتی ٹیم کو بدھ کی شام دیر سے اقوام متحدہ کے ایلچی کی طرف سے جواب موصول ہوا، جس میں انہوں نے حوثی گروپ کے تعز اور دیگر علاقوں کی کراسنگ کھولنے کے ردعمل سے انہیں آگاہ کیا۔(...)

جمعہ -25  ذوالقعدہ  1443 ہجری – 24  جون  2022ء شمارہ نمبر [ 15914]
 



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]