کیف نے اپنی افواج کو سیویروڈونٹسک سے انخلاء کرنے کا دیا حکم

کیف نے اپنی افواج کو سیویروڈونٹسک سے انخلاء کرنے کا دیا حکم
TT

کیف نے اپنی افواج کو سیویروڈونٹسک سے انخلاء کرنے کا دیا حکم

کیف نے اپنی افواج کو سیویروڈونٹسک سے انخلاء کرنے کا دیا حکم
یوکرین کی فوج کو کل (جمعہ) ملک کے مشرق میں واقع اس اسٹریٹجک شہر سیویروڈونٹسک سے دستبردار ہونے کے احکامات موصول ہوئے ہیں جو کئی ہفتوں سے مسلسل روسی بمباری کی زد میں ہے اور یہ کیو کو یورپی یونین میں شمولیت کے لیے امیدوار کا درجہ ملنے کے ایک دن بعد ہوا ہے۔

دوسری طرف روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا ہے کہ یوکرین اور مالدووا کی رکنیت سے روس کو کوئی خطرہ نہیں ہے کیونکہ یورپی یونین کوئی فوجی اتحاد نہیں ہے اور اس بات کی بھی وضاحت کی ہے کہ صدر ولادیمیر پوٹن اس معاملے کے مخالف نہیں ہیں لیکن انہوں نے الزام لگایا ہے کہ یورپی یونین اور نیٹو روس کے خلاف جنگ کرنا چاہتے ہیں اور انہوں نے آذربائیجان کے دورے کے دوران کہا ہے کہ ہٹلر نے اپنے بینر تلے سوویت یونین کے خلاف جنگ چھیڑنے کے لیے یورپ کے ایک بڑے حصے کو متحد کیا تھا اور آج یوروپی یونین اور نیٹو روس کے خلاف جنگ لڑنے اور بڑی حد تک لڑنے کے لئے ایک ایسا ہی عصری اتحاد بنانے جا رہے ہیں۔

زمینی طور پر سیویروڈونٹسک شہر کا کنٹرول پورے ڈونباس کے علاقے پر قبضہ کرنے کے روسی منصوبے میں ایک ضروری سٹیشن ہے جس کا ایک حصہ 2014 سے ماسکو کے حامی علیحدگی پسندوں کے زیر کنٹرول ہے اور اس لوگانسک کے گورنر سرگئی گائیڈائی نے جہاں سیویروڈونٹسک واقع ہے کہا ہے کہ شہر کا 90 فیصد بنیادی انفراسٹرکچر ہے تباہ ہو چکا ہے اور 80 فیصد مکانات کو مسمار کر دیا جانا چاہئے، لہذا یوکرین کی مسلح افواج کو انخلاء پر مجبور ہونا پڑے گا اور انہوں نے مزید کہا کہ انہیں ایسا کرنے کے احکامات موصول ہو چکے ہیں۔(۔۔۔)

ہفتہ  26  ذی القعدہ  1443 ہجری  - 25    جون   2022ء شمارہ نمبر[15915]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]