تیونسی وزارت داخلہ: صدر کی جان شدید خطرات میں ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3723806/%D8%AA%DB%8C%D9%88%D9%86%D8%B3%DB%8C-%D9%88%D8%B2%D8%A7%D8%B1%D8%AA-%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%DB%81-%D8%B5%D8%AF%D8%B1-%DA%A9%DB%8C-%D8%AC%D8%A7%D9%86-%D8%B4%D8%AF%DB%8C%D8%AF-%D8%AE%D8%B7%D8%B1%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%DB%81%DB%92
وزارت داخلہ کی ترجمان فضیلہ الخلیفی کو صدر جمہوریہ کو نشانہ بنانے والے خطرات کی موجودگی کی تصدیق کرنے والی معلومات پیش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (بی پی اے)
وزارت داخلہ کی ترجمان فضیلہ الخلیفی کو صدر جمہوریہ کو نشانہ بنانے والے خطرات کی موجودگی کی تصدیق کرنے والی معلومات پیش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (بی پی اے)
کل تیونسی وزارت داخلہ نے ایوان صدر کو نشانہ بنانے والے سنگین خطرات کے وجود کا انکشاف کیا ہے اور کل وزارت کے ہیڈکوارٹر میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس کے دوران اس بات کی تصدیق کی ہے صدر جمہوریہ قیس سعید کو نشانہ بنانے کے منصوبے بنائے جا رہے ہیں اور یہ بھی کہا کہ یہ دھمکیاں خطرناک مرحلے تک پہنچ چکی ہیں اور سنجیدگی کے اس پیمانے پر پہنچ گئی ہیں جس کی وجہ سے تیونس کی رائے عامہ کے سامنے اس کا اعلان کرنا ضروری ہو گیا ہے۔
وزارت داخلہ کی ترجمان فضیلہ الخلیفی نے کہا ہے کہ ایسی معلومات موجود ہیں جن میں صدر جمہوریہ کی زندگی کو نشانہ بنانے کا ذکر ہے اور ان کی حفاظت کے بارے میں ایک سوالیہ نشان ہے اور یہ تصدیق شدہ اطلاعات ہیں جن کا تعلق صدر جمہوریہ کی حفاظت سے ہے اور انہوں نے اندرونی اور بیرونی پارٹیوں کے ملوث ہونے کے بارے میں کہا ہے جو ملک میں عوامی سلامتی کو نقصان پہنچانے کے لیے کام کر رہی ہیں لیکن انہوں نے ان جماعتوں کے بارے میں مزید تفصیلات فراہم نہیں کیا ہے جن پر اس منصوبہ کو تیار کرنے کا الزام لگایا ہے۔(۔۔۔)
"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیںhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/%D8%B9%D8%B1%D8%A8-%D8%AF%D9%86%DB%8C%D8%A7/4857971-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%DA%BE%D8%A7%D8%B1%DB%8C-%D8%A8%D9%85-%D8%A8%DB%8C%D8%B1%D9%88%D8%AA-%D9%BE%D8%B1-%D8%A7%DA%91-%D8%B1%DB%81%DB%92-%DB%81%DB%8C%DA%BA
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
بیروت:«الشرق الأوسط»
TT
بیروت:«الشرق الأوسط»
TT
"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے خبردار کیا ہے کہ ان کی افواج "حزب اللہ" پر نہ صرف سرحد سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر بلکہ بیروت کی جانب 50 کلومیٹر کے فاصلے تک بھی حملہ کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا، لیکن اسرائیل "جنگ نہیں چاہتا۔" انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "اس وقت لبنان کی فضاؤں پر پرواز کرنے والے فضائیہ کے طیارے دور دراز کے اہداف کے لیے بھاری بم لے جاتے ہیں۔"
خیال رہے کہ گیلنٹ کا یہ انتباہ بڑے پیمانے پر ان اسرائیلی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں 24 گھنٹوں کے دوران 18 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں "حزب اللہ" کے 7 جنگجو اور بچوں سمیت 11 عام شہری شامل تھے، ان سلسلہ وار فضائی حملوں میں سے ایک حملے میں شہر النبطیہ کو نشانہ بنایا گیا، جہاں اسرائیل نے "حزب اللہ"کے ایک فوجی قیادت اور اس کے ہمراہ دو عناصر کو ہلاک کیا۔
اسی حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ "بدھ کو رات کے وقت الرضوان یونٹ کے مرکزی کمانڈر علی محمد الدبس کو ان کے نائب حسن ابراہیم عیسیٰ اور ایک اور شخص کے ساتھ ختم کر دیا گیا ہے۔"
دوسری جانب، "حزب اللہ" نے کل جمعرات کی شام اعلان کیا کہ اس نے "النبطیہ اور الصوانہ میں قتل عام کا یہ ابتدائی ردعمل" دیا ہے، خیال رہے کہ اس کے جنگجوؤں نے "کریات شمونہ" نامی اسرائیلی آبادی پر درجنوں کاتیوشا راکٹوں سے حملہ کیا تھا۔ (...)