کیو نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ روسی حملوں نے ڈیسنا قصبے کے ساتھ ساتھ شمال مشرق میں کیو اور سومی علاقوں کو بھی نشانہ بنایا ہے اور ڈیسنا کا چھوٹا سا قصبہ دارالحکومت کیو سے تقریباً 70 کلومیٹر شمال میں اور بیلاروس کی جنوبی سرحد سے اتنے ہی فاصلے پر واقع ہے۔
یہ حملے سینٹ پیٹرزبرگ میں روسی صدر ولادیمیر پوٹن اور ان کے بیلاروسی ہم منصب الیگزینڈر لوکاشینکو کے درمیان ہونے والی ملاقات اور اگلے جمعرات کو روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف کے منسک کے آئندہ دورے سے قبل کیے گئے ہیں اگرچہ بیلاروس اس مرحلے پر یوکرائنی تنازعہ میں شامل نہیں تھا لیکن اس نے روسی افواج کو لاجسٹک مدد فراہم کی ہے خاص طور پر حملے کے پہلے ہفتوں میں اور اسی وجہ سے روس پر عائد مغربی پابندیوں میں بنیادی طور پر بیلاروس کو بھی نشانہ بنایا ہے جہاں 1994 سے لوکاشینکو کی حکومت ہے۔(۔۔۔)
اتوار 27 ذی القعدہ 1443 ہجری - 26 جون 2022ء شمارہ نمبر[15916]