ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان کے ساتھ دو گھنٹے کی بات چیت کے بعد ایک پریس کانفرنس میں بوریل نے کہا ہے کہ ان کے دورے کا بنیادی مقصد موجودہ حرکیات کو توڑنا ہے، یعنی کشیدگی کی حرکیات اور مذاکرات میں تعطل کو بھی ختم کرنا ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ ہم آنے والے دنوں میں مشترکہ جامع لائحہ عمل کے بارے میں بات چیت دوبارہ شروع کریں گے اور یہ بھی کہا کہ اور آنے والے دنوں کا مطلب آنے والے دن ہیں میرا مطلب جلدی اور فوراً کام شروع ہوگا۔
بوریل نے مزيد کہا کہ تین مہینے ہو گئے ہیں اور ہمیں کام کو تیز کرنے کی ضرورت ہے اور میں تہران اور واشنگٹن میں کیے گئے فیصلے سے بہت خوش ہوں اور انہوں نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے ایران میں یورپی یونین کے شہریوں کی انتہائی تشویشناک حراست جیسے فوری مسائل اٹھائے ہیں اور اس بات پر زور بھی دیا ہے کہ انہوں نے ایرانی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ انہیں فوری طور پر رہا کریں۔(۔۔۔)
اتوار 27 ذی القعدہ 1443 ہجری - 26 جون 2022ء شمارہ نمبر[15916]