بوریل نے جلد ہی ویانا مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کا کیا اعلان

بوریل اور عبد اللہیان کو کل تہران میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس کرنے کی تیاری کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
بوریل اور عبد اللہیان کو کل تہران میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس کرنے کی تیاری کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

بوریل نے جلد ہی ویانا مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کا کیا اعلان

بوریل اور عبد اللہیان کو کل تہران میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس کرنے کی تیاری کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
بوریل اور عبد اللہیان کو کل تہران میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس کرنے کی تیاری کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
یورپی خارجہ پالیسی کے اہلکار جوزپ بوریل نے کل تہران میں ایرانی جوہری معاہدے کو فوری طور پر بحال کرنے کے لئے دوبارہ مذاکرات شروع کرنے کی دعوت دی ہے اور اس معاہدے کو ابھی مکمل کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا ہے۔

ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان کے ساتھ دو گھنٹے کی بات چیت کے بعد ایک پریس کانفرنس میں بوریل نے کہا ہے کہ ان کے دورے کا بنیادی مقصد موجودہ حرکیات کو توڑنا ہے، یعنی کشیدگی کی حرکیات اور مذاکرات میں تعطل کو بھی ختم کرنا ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ ہم آنے والے دنوں میں مشترکہ جامع لائحہ عمل کے بارے میں بات چیت دوبارہ شروع کریں گے اور یہ بھی کہا کہ اور آنے والے دنوں کا مطلب آنے والے دن ہیں میرا مطلب جلدی اور فوراً کام شروع ہوگا۔

بوریل نے مزيد کہا کہ تین مہینے ہو گئے ہیں اور ہمیں کام کو تیز کرنے کی ضرورت ہے اور میں تہران اور واشنگٹن میں کیے گئے فیصلے سے بہت خوش ہوں اور انہوں نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے ایران میں یورپی یونین کے شہریوں کی انتہائی تشویشناک حراست جیسے فوری مسائل اٹھائے ہیں اور اس بات پر زور بھی دیا ہے کہ انہوں نے ایرانی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ انہیں فوری طور پر رہا کریں۔(۔۔۔)

اتوار  27  ذی القعدہ  1443 ہجری  - 26    جون   2022ء شمارہ نمبر[15916]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]