الشیخ نے اسرائیل کے ساتھ مذاکراتی فائل کی ذمہ داری سنبھال لی ہے

حسین شیخ
حسین شیخ
TT

الشیخ نے اسرائیل کے ساتھ مذاکراتی فائل کی ذمہ داری سنبھال لی ہے

حسین شیخ
حسین شیخ
فلسطین لبریشن آرگنائزیشن کی ایگزیکٹیو کمیٹی نے اپنے اراکین میں اپنا کام تقسیم کر دیا ہے اور تنظیم میں اہم ترین عہدوں پر تقرری کے لئے صدر محمود عباس کے سابقہ ​​فیصلوں کی منظوری بھی دے دی ہے۔

گزشتہ روز جاری ہونے والے ایک بیان میں واضح کیا گیا ہے کہ عباس تنظیم کی ایگزیکٹو کمیٹی کے سربراہ اور ریاست فلسطین کے صدر کے عہدے پر برقرار رہنے والے ہیں جبکہ حسین الشیخ نے انتظامی کمیٹی کے سیکرٹری ہونے کے علاوہ مذاکراتی امور کے شعبے کی صدارت بھی سنبھال لی ہے اور ذرائع کے مطابق تقرریوں کا سب سے نمایاں پہلو شیخ کے حوالے ہے کیونکہ وہ سیکرٹریٹ کے ساتھ ساتھ اسرائیل کے ساتھ اس مذاکراتی فائل کو بھی دیکھیں گے جو خاص اہمیت کی حامل ہے۔

25 مئی کو عباس نے ایک فیصلہ جاری کیا ہے جس میں شیخ کو تنظیم کی ایگزیکٹو کمیٹی کے سیکرٹری کے فرائض سونپے گئے ہیں جو ایگزیکٹو کمیٹی کے سربراہ کے عہدے کے بعد سب سے اہم عہدہ ہے جس کے ذمہ دار خود عباس ہیں۔(۔۔۔)

اتوار  27  ذی القعدہ  1443 ہجری  - 26    جون   2022ء شمارہ نمبر[15916]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]