دبیبہ اور باشاغا نے امریکی-یورپی بیان کا خیر مقدم کیا ہے

مصراتہ فری زون کی تیاری کے پہلے مرحلے کی تکمیل کے جشن کے دوران دبیبہ کو دیکھا جا سکتا ہے (حکومت)
مصراتہ فری زون کی تیاری کے پہلے مرحلے کی تکمیل کے جشن کے دوران دبیبہ کو دیکھا جا سکتا ہے (حکومت)
TT

دبیبہ اور باشاغا نے امریکی-یورپی بیان کا خیر مقدم کیا ہے

مصراتہ فری زون کی تیاری کے پہلے مرحلے کی تکمیل کے جشن کے دوران دبیبہ کو دیکھا جا سکتا ہے (حکومت)
مصراتہ فری زون کی تیاری کے پہلے مرحلے کی تکمیل کے جشن کے دوران دبیبہ کو دیکھا جا سکتا ہے (حکومت)
لیبیا میں اقتدار کے لئے دو مسابقتی حکومتوں کے سربراہان نے امریکہ کی قیادت میں پانچ مغربی ممالک کی طرف سے جاری کیے گئے مشترکہ بیان کا خیرمقدم کیا ہے لیکن ان میں سے ہر ایک نے دوسرے کی قیمت پر اس کی تشریح اپنے حق میں کرنے کی کوشش کی ہے حالانکہ مشترکہ بیان سے قانونیت کے مسئلے پر تنازع حل ہوتا نہیں دکھ رہا ہے جس کے سلسلہ میں دونوں فریق رشا کشی کر رہے ہیں۔

فرانس، جرمنی، اٹلی، برطانیہ اور امریکہ کی طرف سے کل شام جاری ہونے والے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے عبوری "اتحاد" حکومت کے سربراہ عبد الحميد دبيبہ نے کہا ہے کہ وہ تشدد کو مسترد کرنے یا طاقت کے ذریعے اقتدار پر قبضہ کرنے یا کوئی متوازی جسم تیار کرنے کے اپنے موقف پر قائم ہیں اور انہوں نے اقوام متحدہ کے موقف کے ساتھ بیان کی مطابقت پر اپنے اطمینان کا اظہار کیا ہے جس میں سیاسی معاہدے کے فیصلوں کے مطابق لیبیا کی جماعتوں کے کام کو جاری رکھنے کے مسئلے کو حل کیا گیا ہے اور اس میں آئینی قاعدے کے مطابق انتخابات کے انعقاد کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا گیا ہے اور سرکاری اخراجات کے بارے میں انکشاف اور شفافیت کی پالیسی کو جاری رکھنے کا عزم کیا ہے اور اس کے لئے ایک واضح قومی طریقہ کار بھی موجود ہے۔(۔۔۔)

اتوار  27  ذی القعدہ  1443 ہجری  - 26    جون   2022ء شمارہ نمبر[15916]



اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
TT

اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)

فلسطین کے صدر محمود عباس نے کل اتوار کے روز کہا کہ اسرائیلی حکومت غزہ کی پٹی اور خاص طور پر رفح پر اپنی جنگ جاری رکھنے پر مُصر ہے، جس کا مقصد پٹی کی آبادی پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے۔

فلسطینی خبر رساں ایجنسی (وفا) نے فلسطینی قیادت کی ملاقات کے دوران عباس کے بیان کو نقل کیا، جنہوں نے کہا: "نیتن یاہو حکومت اور قابض فوج اب بھی غزہ کی پٹی کے مختلف شہروں اور خاص طور پر رفح شہر پر جارحانہ جنگ جاری رکھنے پر اصرار کر رہی ہے اور اس کا مقصد شہریوں پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے، جسےنہ تو ہم قبول کرتے ہیں اور نہ ہی ہمارے بھائی اور دنیا قبول کرتی ہے۔"

عباس نے وضاحت کی کہ فلسطینی قیادت کا اجلاس غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے بلایا گیا ہے تاکہ "ان حملوں کو اور ایسے اقدامات کو روکا جا سکے جس سے فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین اور ملک سے بے دخل کر دیا جائے۔" انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ رفح کی صورتحال "انتہائی خطرناک اور مشکل ہو چکی ہے، جس کے لیے فلسطینی قیادت کو فوری طور پر کاروائی کرنے کی ضرورت ہے۔" (...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]