مصر اور قطر کی طرف سے آنے والے جدہ سربراہی اجلاس کا ہوا خیر مقدم

السیسی اور شیخ تمیم کی قاہرہ میں ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ تعلقات اور علاقائی پیشرفت پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے (مصری ایوان صدر)
السیسی اور شیخ تمیم کی قاہرہ میں ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ تعلقات اور علاقائی پیشرفت پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور قطر کی طرف سے آنے والے جدہ سربراہی اجلاس کا ہوا خیر مقدم

السیسی اور شیخ تمیم کی قاہرہ میں ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ تعلقات اور علاقائی پیشرفت پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے (مصری ایوان صدر)
السیسی اور شیخ تمیم کی قاہرہ میں ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ تعلقات اور علاقائی پیشرفت پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے (مصری ایوان صدر)
مصر اور قطر نے خلیج تعاون کونسل، مصر، اردن، عراق اور امریکہ کے رہنماؤں کے درمیان جدہ میں ہونے والے آئندہ سربراہی اجلاس کا خیر مقدم کیا ہے جبکہ مصر کے صدر عبد الفتاح السیسی اور قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی نے کل قاہرہ میں اپنی بات چیت کے اختتام پر امن عمل کی بحالی اور دہشت گردی سے نمٹنے کے لئے آپس میں اتفاق کیا ہے۔  

السیسی نے وفاقی صدارتی محل میں شیخ تمیم کا استقبال کیا اور مصری صدارتی بیان کے مطابق مصری صدر نے اس بات پر زور دیا ہے کہ یہ دورہ مصر اور قطر کے تعلقات میں ہونے والی پیش رفت کی عکاسی کرنے والا ہے اور دونوں ممالک کے درمیان آنے والے دور میں تمام شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو فروغ دینے کے راستے کو مضبوط کرنے والا ہے اور یہ اقدام دونوں برادر ممالک اور عوام کے مفادات اور دونوں ممالک کے درمیان مخلصانہ باہمی ارادوں کی روشنی میں کیا گیا ہے۔

بیان میں شیخ تمیم کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ قطر کی خواہش ہے کہ آنے والے عرصے کے دوران دونوں برادر ممالک کے درمیان دوطرفہ تعاون کے مختلف میکانزم کو آگے بڑھایا جائے اور اس کے لئے مصر میں قطری سرمایہ کاری کو زیادہ سے زیادہ بڑھایا جائے اور سرمایہ کاری کے دستیاب وسیع مواقع سے فائدہ اٹھایا جائے۔(۔۔۔)

اتوار  27  ذی القعدہ  1443 ہجری  - 26    جون   2022ء شمارہ نمبر[15916]



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]