الکاظمی تہران میں: ہم نے خطے میں امن پر اتفاق کیا

گزشتہ روز تہران میں رئیسی اور الکاظمی کی ملاقات کی ایرانی ایوان صدر کی جانب سے تقسیم کی گئی تصویر
گزشتہ روز تہران میں رئیسی اور الکاظمی کی ملاقات کی ایرانی ایوان صدر کی جانب سے تقسیم کی گئی تصویر
TT

الکاظمی تہران میں: ہم نے خطے میں امن پر اتفاق کیا

گزشتہ روز تہران میں رئیسی اور الکاظمی کی ملاقات کی ایرانی ایوان صدر کی جانب سے تقسیم کی گئی تصویر
گزشتہ روز تہران میں رئیسی اور الکاظمی کی ملاقات کی ایرانی ایوان صدر کی جانب سے تقسیم کی گئی تصویر

عراقی وزیر اعظم مصطفی الکاظمی نے کل اعلان کیا کہ انہوں نے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے ساتھ "مشرق وسطیٰ میں استحکام کے لیے کوشش" پر اتفاق کیا ہے۔
الکاظمی سعودی عرب کے دورے کے بعد کل ایک اعلیٰ سطحی وفد کی سربراہی میں تہران پہنچے جس میں سیاسی اور اقتصادی حکام شامل تھےتاکہ علاقائی اور دو طرفہ امور پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔
الکاظمی نے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ انہوں نے "خطے کو پرسکون کرنے" اور اس میں استحکام و سکون لانے کے لیے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا ہے، جیسا کہ "رائٹرز" ايجنسی  نے رپورٹ کیا ہے۔
عراقی نيوز ایجنسی نے الکاظمی کے حوالے سے کہا ہے کہ "ملاقات کے دوران یمن میں جنگ بندی کی حمایت اور اس میں امن قائم کرنے کی کوششوں کو تقویت دینے پر زور دیا گیا، نیز اس بات پر زور دیا گیا کہ بحران کا ايسا پرامن حل تلاش کیا جائے جو یمنیوں کی اندرونی مرضی سے پیدا ہو۔"(...)

پیر-28 ذوالقعدہ 1443 ہجری، 27 جون 2022ء، شمارہ نمبر (15917)

 



غزہ... بمباری، بھوک اور نقل مکانی

غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
TT

غزہ... بمباری، بھوک اور نقل مکانی

غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)

فلسطینی عوام "الاقصی فلڈ" کے آغاز سے ہی دردناک حالات سے گزر رہی ہے اور غزہ کے باشندوں کو ہلاکتوں کی تعداد اور اندیشوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ ہر روز جن تین چیزوں کا سامنا ہے وہ بمباری، بھوک اور نقل مکانی ہے۔ دریں اثناء قیدیوں کے تبادلے کے عوض جنگ بندی کی تلاش جاری ہے تاکہ چاہے عارضی ہی سہی لیکن سب کی پریشانیاں حل ہوں، جب کہ رفح کراسنگ واحد راستہ ہے جس کے ذریعے امدادی سامان کے قافلے داخل ہو سکتے ہیں لیکن مہاجرین اس کے ذریعے فرار نہیں ہو سکتے۔

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے پرتشدد اسرائیلی بمباری کی گونج میں ایک بار پھر اس تشدد کے چکر سے نکلنے کا واحد راستہ دو ریاستی حل اور ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کو قرار دیا، جب کہ اس بمباری میں درجنوں افراد ہلاک ہو رہے ہیں۔ انہوں نے میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں کہا: "مجھے یقین ہے کہ آنے والے مہینوں میں اسرائیل کے لیے ایک غیر معمولی موقع ہے کہ وہ اس چکر کو ایک ہی بار ہمیشہ کے لیے ختم کر دے" (...)

اتوار-08 شعبان 1445ہجری، 18 فروری 2024، شمارہ نمبر[16518]