نئی پابندیوں کا ہدف "پیوٹن کے فوجی آلات"

"جى سیون" چین کے اثر و رسوخ کا مقابلہ کرنے کے لیے 600 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا

G7 رہنما کل جرمنی کے شہر گرمش پارٹنکرچن میں ورکنگ لنچ میں شرکت کرتے ہوئے (ا ب)
G7 رہنما کل جرمنی کے شہر گرمش پارٹنکرچن میں ورکنگ لنچ میں شرکت کرتے ہوئے (ا ب)
TT

نئی پابندیوں کا ہدف "پیوٹن کے فوجی آلات"

G7 رہنما کل جرمنی کے شہر گرمش پارٹنکرچن میں ورکنگ لنچ میں شرکت کرتے ہوئے (ا ب)
G7 رہنما کل جرمنی کے شہر گرمش پارٹنکرچن میں ورکنگ لنچ میں شرکت کرتے ہوئے (ا ب)

"گروپ آف سیون (G7)" ممالک کے رہنماؤں نے جنوبی جرمن صوبے باویریا میں اپنے سربراہی اجلاس کے آغاز میں روس پر عائد پابندیوں کے دائرہ کار کو بڑھانے کے لیے اتحاد پر زور دیا، جبکہ یہ سربراہی اجلاس زیادہ تر یوکرین میں جاری جنگ کے لیے خاص تھا۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے ایک ٹویٹ میں اس بات کی تصدیق کی کہ یہ گروپ "روسی سونے پر پابندی کا اعلان کرے گا، جو اس کی برآمد کا اہم ذریعہ ہے، جو روس کو اربوں ڈالر سے محروم کر دے گا،" انہوں نے مزید کہا کہ یہ اقدام روسی صدر ولادیمیر پوتن کے "جنگی آلات کے دل" پر حملہ کرے گا۔
عالمی اقتصادی بحران رہنماؤں کے مذاکرات کے پہلے دن پر چھایا رہا، جنہوں نے اپنے پہلے سیشن میں افراط زر اور دنیا بھر میں توانائی کی قیمتوں میں اضافے پر توجہ مرکوز کی۔ دوسرے سیشن کے بعد جس میں انفراسٹرکچر میں سرمایہ کاری پر تبادلہ خیال کیا گیا، انہوں نے اعلان کیا کہ گروپ کے رہنماؤں نے اربوں ڈالر کے چینی ون بیلٹ ون روڈ منصوبے کا مقابلہ کرنے کے مقصد کے ساتھ ترقی پذیر ممالک میں انفراسٹرکچر کو بہتر بنانے کے لیے اگلے پانچ سالوں میں 600 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے کا وعدہ کیا ہے۔(...)

پیر-28 ذوالقعدہ 1443 ہجری، 27 جون 2022ء، شمارہ نمبر (15917)
 



غیر حاضر ٹرمپ نے بحث کو "جیت" لیا اور بائیڈن کے مواخذے کی سماعت کا آغاز

ٹرمپ بدھ کے روز مشی گن میں ہڑتالی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے (رائٹرز)
ٹرمپ بدھ کے روز مشی گن میں ہڑتالی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے (رائٹرز)
TT

غیر حاضر ٹرمپ نے بحث کو "جیت" لیا اور بائیڈن کے مواخذے کی سماعت کا آغاز

ٹرمپ بدھ کے روز مشی گن میں ہڑتالی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے (رائٹرز)
ٹرمپ بدھ کے روز مشی گن میں ہڑتالی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے (رائٹرز)

امریکی فوجی کی رہائی کے باوجود واشنگٹن کو پیانگ یانگ کے ساتھ تعلقات میں کوئی "پیش رفت" نظر نہیں آ رہی

12 جون 2018 کو سنگاپور کے سینٹوسا جزیرے کے کیپیلا ہوٹل میں ریاست ہائے متحدہ امریکہ اور شمالی کوریا کے قومی پرچم (رائٹرز)
12 جون 2018 کو سنگاپور کے سینٹوسا جزیرے کے کیپیلا ہوٹل میں ریاست ہائے متحدہ امریکہ اور شمالی کوریا کے قومی پرچم (رائٹرز)
TT

امریکی فوجی کی رہائی کے باوجود واشنگٹن کو پیانگ یانگ کے ساتھ تعلقات میں کوئی "پیش رفت" نظر نہیں آ رہی

12 جون 2018 کو سنگاپور کے سینٹوسا جزیرے کے کیپیلا ہوٹل میں ریاست ہائے متحدہ امریکہ اور شمالی کوریا کے قومی پرچم (رائٹرز)
12 جون 2018 کو سنگاپور کے سینٹوسا جزیرے کے کیپیلا ہوٹل میں ریاست ہائے متحدہ امریکہ اور شمالی کوریا کے قومی پرچم (رائٹرز)

"فرانسیسی پریس ایجنسی" کی رپورٹ کے مطابق، امریکہ نے بدھ کے روز اعلان کیا کہ اسے شمالی کوریا میں زیر حراست ایک امریکی فوجی کی رہائی کے باوجود پیانگ یانگ کے ساتھ کوئی سفارتی "پیش رفت" نظر نہیں آتی۔

امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے صحافیوں کو بتایا: "میں اسے کسی پیش رفت کے اشارے کے طور پر نہیں دیکھتا۔" "میرے خیال میں یہ ایک الگ کیس ہے۔"

انہوں نے وضاحت کی کہ یہ امریکی فوجی ٹریوس کنگ چین کے سرحدی شہر داندونگ سے آنے والے جنوبی کوریا میں امریکی اوسان اڈے پر رکنے کے بعد "امریکہ کی طرف جا رہا" تھا کہ جب شمالی کوریا نے گزشتہ جولائی میں غیر قانونی طور پر جنوبی کوریا سے اپنی سرزمین میں داخل ہونے والے سولجر کنگ کو وہاں سے بے دخل کر دیا تھا۔ امریکی ترجمان نے مزید کہا کہ فوجی نے شمالی کوریا اور چین کی سرحد عبور کی، جہاں اس کا استقبال بیجنگ میں تعینات امریکی سفیر نکولس برنز نے کیا۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ نے فوجی کی رہائی کے بدلے پیانگ یانگ کو "کوئی رعایت" کی پیش کش نہیں کی۔ انہوں نے مزید کہا: "ہم نے انہیں کچھ نہیں دیا اور ہم نے اس کی واپسی کے بدلے کوئی رعایت نہیں دی۔"

جمعرات-13 ربیع الاول 1445ہجری، 28 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16375]


امریکی فوج کے کمانڈر اور ان کے اتحادیوں کا ایشیا کی صورتحال پر تبادلہ خیال کے لیے بھارت میں اجلاس

امریکی فوج کے کمانڈر رینڈی جارج (اے پی)
امریکی فوج کے کمانڈر رینڈی جارج (اے پی)
TT

امریکی فوج کے کمانڈر اور ان کے اتحادیوں کا ایشیا کی صورتحال پر تبادلہ خیال کے لیے بھارت میں اجلاس

امریکی فوج کے کمانڈر رینڈی جارج (اے پی)
امریکی فوج کے کمانڈر رینڈی جارج (اے پی)

امریکہ سمیت 30 ممالک کے فوجی کمانڈروں اور سینئر افسران نے کل منگل کے روز بھارت میں ملاقات کی تاکہ ایشیا اور پیسفک خطے کو درپیش خطرات پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔ جب کہ یہ ملاقات خطے میں چین کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کے ساتھ ہے جو اپنی موجودگی کو مستحکم کرنے کے لیے کام کر رہا ہے۔

"فرانسیسی پریس ایجنسی" کے مطابق، امریکی فوج کے کمانڈر رینڈی جارج نے اپنے بھارتی ہم منصب منوج پانڈے کے ساتھ ایک پریس کانفرنس میں اس بات کی تصدیق کی کہ یہ خطہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔

جارج نے "انڈو پیسیفک خطے کو آزاد اور کھلا رکھنے" کے لیے تعاون کو مضبوط کرنے کا عہد کیا۔

اجلاس میں واشنگٹن اور نئی دہلی کے ساتھ "چار رکنی" دفاعی تعاون فورم کو تشکیل دینے والے جاپان اور آسٹریلیا کے جرنیلوں کے علاوہ برطانیہ اور فرانس نے بھی شرکت کی۔

دوسری جانب، بیجنگ میں چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے کہا کہ ان کا ملک اس بات کی مخالفت کرے گا جسے وہ "فوجی اتحادوں کی جان بوجھ کر توسیع" قرار دیتا ہے۔ جب کہ یہ حالیہ انتباہ ایک ایسے وقت میں ہے کہ جب واشنگٹن ایشیا اور پیسیفک خطے میں اپنے سیکورٹی تعلقات کو گہرا کرنے کے لیے کام کر رہا ہے۔ (...)

بدھ-12 ربیع الاول 1445ہجری، 27 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16374]


بلنکن نے آذربائیجان کے صدر کے ساتھ رابطے کے دوران کاراباخ کے شہریوں کے تحفظ کی ضرورت پر زور دیا

کاراباخ میں آرمینیائی کمیونٹی کے لوگ 26 ستمبر 2023 کو سٹیپاناکرت سے انخلاء کا انتظار کر رہے ہیں (اے ایف پی)
کاراباخ میں آرمینیائی کمیونٹی کے لوگ 26 ستمبر 2023 کو سٹیپاناکرت سے انخلاء کا انتظار کر رہے ہیں (اے ایف پی)
TT

بلنکن نے آذربائیجان کے صدر کے ساتھ رابطے کے دوران کاراباخ کے شہریوں کے تحفظ کی ضرورت پر زور دیا

کاراباخ میں آرمینیائی کمیونٹی کے لوگ 26 ستمبر 2023 کو سٹیپاناکرت سے انخلاء کا انتظار کر رہے ہیں (اے ایف پی)
کاراباخ میں آرمینیائی کمیونٹی کے لوگ 26 ستمبر 2023 کو سٹیپاناکرت سے انخلاء کا انتظار کر رہے ہیں (اے ایف پی)

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے کل منگل کے روز آذربائیجان کے صدر الہام علیوف کے ساتھ ٹیلی فونک رابطے کے دوران آذربائیجان سے مطالبہ کیا کہ وہ کاراباخ کے شہریوں کے تحفظ اور خطے کو انسانی امداد فراہم کرنے کے اپنے عہد کا احترام کرے۔

"فرانسیسی پریس ایجنسی" کے مطابق، امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا کہ "وزیر خارجہ نے آج صدر علیوف سے دوبارہ بات کی اور دشمنانہ کاروائیوں کے خاتمے، شہریوں کے لیے غیر مشروط تحفظ اور نقل و حرکت کی آزادی کو یقینی بنانے کے علاوہ کارابخ تک بلا روک ٹوک انسانی امداد کی رسائی کو یقینی بنانے کی فوری ضرورت پر زور دیا۔"

ملر نے ایک پریس کانفرنس کے دوران مزید کہا کہ صدر علیوف نے کال کے دوران "اعلان کیا کہ مزید کوئی فوجی کارروائی نہیں ہوگی، اور ہمیں امید ہے کہ وہ اس پر عمل کریں گے۔" انہوں نے اپنی گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ: "انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ ایک نگران مشن سے اتفاق کریں گے، اور ہم امید کرتے ہیں کہ وہ اس پر عمل کریں گے۔" (...)

 

بدھ-12 ربیع الاول 1445ہجری، 27 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16374]


ابرامز ٹینک کی پہلی کھیپ اگلے ہفتے یوکرین پہنچے گی: بائیڈن

بائیڈن وائٹ ہاؤس میں گفتگو سے پہلے زیلنسکی سے مصافحہ کرتے ہوئے (اے پی)
بائیڈن وائٹ ہاؤس میں گفتگو سے پہلے زیلنسکی سے مصافحہ کرتے ہوئے (اے پی)
TT

ابرامز ٹینک کی پہلی کھیپ اگلے ہفتے یوکرین پہنچے گی: بائیڈن

بائیڈن وائٹ ہاؤس میں گفتگو سے پہلے زیلنسکی سے مصافحہ کرتے ہوئے (اے پی)
بائیڈن وائٹ ہاؤس میں گفتگو سے پہلے زیلنسکی سے مصافحہ کرتے ہوئے (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل جمعرات کے روز کہا کہ امریکی ٹینک "M1 ابرامز" کی پہلی کھیپ "اگلے ہفتے" یوکرین پہنچے گی تاکہ روسی افواج کا مقابلہ کرنے میں سست روی کے شکار کیف کی صلاحیتوں کو بڑھایا جا سکے۔

بائیڈن نے وائٹ ہاؤس میں اپنے یوکرائنی ہم منصب ولادیمیر زیلنسکی کے ساتھ کہا کہ "امریکی ابرامز ٹینک کی پہلی کھیپ اگلے ہفتے یوکرین پہنچے گی۔"

خیال رہے کہ فروری 2022 میں روس کی جانب سے یوکرین پر حملے کے آغاز کے بعد سے یہ یوکرینی صدر کا دوسرا امریکی دورہ ہے۔

ریپبلکن قانون سازوں کی جانب سے نئے پیکیج کی منظوری کو روکنے کی دھمکی کے جواب میں امریکی صدر نے مزید کہا کہ کانگریس کی جانب سے یوکرین کے لیے نئی فوجی امداد کی منظوری کا "کوئی متبادل نہیں" ہے۔ ایک رپورٹر کی طرف سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہ آیا کانگریس امدادی پیکج کی منظوری دے گی، بائیڈن نے کہا، "مجھے امریکی کانگریس کی حکمت پر بھروسہ ہے، اس کا کوئی متبادل نہیں ہے۔"

خیال رہے کہ واشنگٹن نے 43 بلین ڈالر سے زیادہ کی فوجی امداد کے وعدے کے تحت سال کے آغاز میں یوکرین کو 31 ابرامز ٹینک فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ (...)

جمعہ-07 ربیع الاول 1445ہجری، 22 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16369]


امریکی سینیٹ نے نئے آرمی چیف آف اسٹاف کی تقرری کی منظوری دے دی

جنرل چارلس براؤن کو جوائنٹ چیف آف اسٹاف کے سربراہ کے عہدے کے لیے منتخب کیے جانے کے اعلان کے دوران کی آرکائیوز تصویر (ای پی اے)
جنرل چارلس براؤن کو جوائنٹ چیف آف اسٹاف کے سربراہ کے عہدے کے لیے منتخب کیے جانے کے اعلان کے دوران کی آرکائیوز تصویر (ای پی اے)
TT

امریکی سینیٹ نے نئے آرمی چیف آف اسٹاف کی تقرری کی منظوری دے دی

جنرل چارلس براؤن کو جوائنٹ چیف آف اسٹاف کے سربراہ کے عہدے کے لیے منتخب کیے جانے کے اعلان کے دوران کی آرکائیوز تصویر (ای پی اے)
جنرل چارلس براؤن کو جوائنٹ چیف آف اسٹاف کے سربراہ کے عہدے کے لیے منتخب کیے جانے کے اعلان کے دوران کی آرکائیوز تصویر (ای پی اے)

کل بدھ کے روز امریکی سینیٹ نے جنرل چارلس براؤن کو امریکی مسلح افواج کے جوائنٹ چیف آف اسٹاف کے نئے سربراہ کے طور پر تقرر کرنے کی منظوری دے دی، جسے اسقاط حمل کی مخالفت کرنے والے ایک ریپبلکن سینیٹر کی جانب سے مہینوں تک اس تقرری کی منظوری میں رکاوٹیں ڈالنے کے بعد ہے۔

خیال رہے کہ گذشتہ مئی میں صدر جو بائیڈن نے اس افریقی نژاد امریکی جنرل کی فوجی قابلیت اور ذاتی خوبیوں کے علاوہ نسل پرستی کے خلاف جنگ میں ان کی شمولیت کی بنا پر انہیں بطور چیف آف اسٹاف تقرری کا اعلان کیا تھا۔ لیکن اس تقرری کو بھی 300 سے زیادہ دیگر تقرریوں کی طرح سینیٹ میں منظور ہونے سے روکا گیا، کیونکہ سینیٹر ٹومی ٹوبرویل نے پینٹاگون کی خواتین فوجی اہلکاروں کے اسقاط حمل سے متعلق پالیسی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ان تقرریوں کی منظوری کو روکے رکھا تھا۔

جمعرات-06 ربیع الاول 1445ہجری، 21 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16368]


بائیڈن کا لیبیا کے لیے 11 ملین ڈالر کی انسانی امداد فراہم کرنے کا اعلان

امریکی صدر جو بائیڈن (رائٹرز)
امریکی صدر جو بائیڈن (رائٹرز)
TT

بائیڈن کا لیبیا کے لیے 11 ملین ڈالر کی انسانی امداد فراہم کرنے کا اعلان

امریکی صدر جو بائیڈن (رائٹرز)
امریکی صدر جو بائیڈن (رائٹرز)

کل پیر کے روز امریکی صدر جو بائیڈن نے لیبیا میں آنے والے سمندری طوفان کے اثرات کے پیش نظر وہاں فوری انسانی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے مقامی اور بین الاقوامی تنظیموں کو 11 ملین ڈالر کی اضافی امداد فراہم کرنے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے وائٹ ہاؤس سے شائع ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ امریکہ "ایک ایسے سیاسی راستے کی حمایت کرنے کے لیے پرعزم ہے جو لیبیا کو متحد، آزاد اور منصفانہ انداز میں ایک منتخب حکومت کی تشکیل کی طرف لے جائے اور جو اپنی عوام کی ضروریات کو مؤثر طریقے سے پورا کر سکے۔"

یاد رہے کہ گذشتہ دنوں سمندری طوفان "ڈینیئل" مشرقی لیبیا سے ٹکرایا تھا جس کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر طوفانی بارشیں ہوئیں اور اس دوران ہزاروں افراد ہلاک اور لاپتہ ہوئے جب کہ علاقے میں سہولیات کے بنیادی ڈھانچے کو شدید نقصان پہنچا۔

گزشتہ ہفتے امریکی صدر نے کہا تھا کہ امریکہ وہاں کام کرنے والی امدادی تنظیموں کو ہنگامی امداد بھیجے گا اور اس سلسلے میں اضافی مدد فراہم کرنے کے لیے لیبیا کے حکام اور اقوام متحدہ کے ساتھ رابطہ قائم کرے گا۔

امریکی امدادی تنظیم USAID کی ڈائریکٹر سمانتھا پاور نے بھی اعلان کیا کہ ایجنسی لیبیا میں سیلاب سے متاثرہ کمیونٹیز کی ضروریات کا جائزہ لے رہی ہے اور مدد فراہم کر رہی ہے۔

منگل-04 ربیع الاول 1445ہجری، 19 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16366]


سعودی عرب امن عمل میں فلسطینیوں کو ذہن میں رکھتا ہے: بلنکن

واشنگٹن میں امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن اور ان کی جرمن ہم منصب اینالینا بیرباک (اے پی پی) 
واشنگٹن میں امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن اور ان کی جرمن ہم منصب اینالینا بیرباک (اے پی پی) 
TT

سعودی عرب امن عمل میں فلسطینیوں کو ذہن میں رکھتا ہے: بلنکن

واشنگٹن میں امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن اور ان کی جرمن ہم منصب اینالینا بیرباک (اے پی پی) 
واشنگٹن میں امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن اور ان کی جرمن ہم منصب اینالینا بیرباک (اے پی پی) 

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے جمعہ کے روز تصدیق کی کہ سعودی عرب کی قیادت اسرائیل کے ساتھ امن کے لیے صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کی کوششوں میں فلسطینیوں کو ذہن میں رکھتی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ تعلقات کو معمول پر لانا "فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کی دو ریاستی حل کی طرف بڑھتے ہوئے اپنے اختلافات کے تصفیہ تک پہنچنے کی کوششوں کا متبادل نہیں ہو سکتا۔"

بلنکن نے واشنگٹن میں اپنی جرمن ہم منصب اینالینا بیرباک کے ساتھ ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ "اسرائیل اور مملکت سعودی عرب کے درمیان معمول کا حصول مشرق وسطیٰ اور اس سے آگے ایک تبدیلی کا واقعہ ہو گا۔" (...)

ہفتہ-یکم ربیع الاول 1445ہجری، 16 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16363]


امریکی ایوان نمائندگان بائیڈن کے خلاف مواخذے کی کارروائی شروع کر رہا ہے

میک کارتھی نے بائیڈن کے خلاف مواخذے کی کارروائی شروع کرنے کا اعلان کیا ہے (ای پی اے)
میک کارتھی نے بائیڈن کے خلاف مواخذے کی کارروائی شروع کرنے کا اعلان کیا ہے (ای پی اے)
TT

امریکی ایوان نمائندگان بائیڈن کے خلاف مواخذے کی کارروائی شروع کر رہا ہے

میک کارتھی نے بائیڈن کے خلاف مواخذے کی کارروائی شروع کرنے کا اعلان کیا ہے (ای پی اے)
میک کارتھی نے بائیڈن کے خلاف مواخذے کی کارروائی شروع کرنے کا اعلان کیا ہے (ای پی اے)

امریکی ایوان کے اسپیکر کیون میک کارتھی نے اعلان کیا ہے کہ کانگریس باضابطہ طور پر امریکی صدر جو بائیڈن کے خلاف مواخذے کی کارروائی شروع کرے گی۔

میک کارتھی نے کیپیٹل میں ایک سرکاری اعلان کے دوران کہا کہ بائیڈن نے سابق صدر باراک اوباما کی انتظامیہ میں بطور نائب صدر  اپنے بیٹے ہنٹر کے شراکت داروں کے ساتھ ان کے سودوں میں "ہم آہنگی پیدا" کرنے کے لیے "اپنی حکومتی پوزیشن کا فائدہ اٹھانے" اور "بدعنوانی اور رکاوٹ ڈالنے" کے الزام لگائے ہیں۔

وائٹ ہاؤس نے  بائیڈن کے مواخذے سے متعلق تحقیقات کی فوری طور پر مذمت کی، اور یہ کہا کہ وہ سیاسی اقدامات تھے۔

میک کارتھی نے کانگریس کی متعلقہ کمیٹیوں کو مواخذے کے باضابطہ اقدامات شروع کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے مزید کہا کہ "یہ وہ منطقی قدم ہے جو کمیٹیوں کو حقائق جمع کرنے اور امریکی عوام کو جواب دہی کا اختیار فراہم کرے گا۔"

میک کارتھی نے متنبہ کیا: "امریکی عوام کو یہ جاننا چاہیے کہ حکومتی عہدے فروخت کے لیے نہیں ہیں اور وفاقی حکومت سیاسی خاندان کے کاموں کو چھپا نہیں سکتی،" انہوں نے بائیڈن اور ان کی ٹیم سے مطالبہ کیا کہ وہ "شفافیت" کی خاطر تحقیقات میں مکمل تعاون کریں۔ (...)

بدھ-28 صفر 1445ہجری، 13 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16360]


امریکہ یوکرین کو کلسٹر بموں سے لیس میزائل فراہم کرنے کی منظوری دینے والا ہے: امریکی حکام

کلسٹر بم (رائٹرز)
کلسٹر بم (رائٹرز)
TT

امریکہ یوکرین کو کلسٹر بموں سے لیس میزائل فراہم کرنے کی منظوری دینے والا ہے: امریکی حکام

کلسٹر بم (رائٹرز)
کلسٹر بم (رائٹرز)

چار امریکی عہدیداروں نے کہا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ یوکرین کو کلسٹر بموں سے لیس طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں کی فراہمی کی منظوری دینے کے عمل میں ہے، جو کیف کو اس قابل بنا دے گا کہ وہ روس کے زیر قبضہ علاقے میں سخت تباہی پھیلا سکے۔

خبر رساں ادارے "رائٹرز" کے مطابق، تین امریکی اہلکاروں نے بتایا کہ گزشتہ چند مہینوں میں 155 ایم ایم کے توپ خانے میں کلسٹر بموں کی کامیابی کے بعد امریکہ کیف کو یا تو 306 کلومیٹر تک مار کرنے والے ملٹری ٹیکٹیکل میزائل سسٹم ( (Atakms فراہم کرنے پر غور کر رہا ہے، یا تقریباً 70 کلومیٹر تک کی رینج کے ایک سے زیادہ گائیڈڈ میزائل سسٹم جو کلسٹر بموں سے لیس ہوں وہ فراہم کرے گا یا پھر دونوں ہی دے سکتا ہے۔

منگل-27 صفر 1445ہجری، 12 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16359]