نئی پابندیوں کا ہدف "پیوٹن کے فوجی آلات"

"جى سیون" چین کے اثر و رسوخ کا مقابلہ کرنے کے لیے 600 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا

G7 رہنما کل جرمنی کے شہر گرمش پارٹنکرچن میں ورکنگ لنچ میں شرکت کرتے ہوئے (ا ب)
G7 رہنما کل جرمنی کے شہر گرمش پارٹنکرچن میں ورکنگ لنچ میں شرکت کرتے ہوئے (ا ب)
TT

نئی پابندیوں کا ہدف "پیوٹن کے فوجی آلات"

G7 رہنما کل جرمنی کے شہر گرمش پارٹنکرچن میں ورکنگ لنچ میں شرکت کرتے ہوئے (ا ب)
G7 رہنما کل جرمنی کے شہر گرمش پارٹنکرچن میں ورکنگ لنچ میں شرکت کرتے ہوئے (ا ب)

"گروپ آف سیون (G7)" ممالک کے رہنماؤں نے جنوبی جرمن صوبے باویریا میں اپنے سربراہی اجلاس کے آغاز میں روس پر عائد پابندیوں کے دائرہ کار کو بڑھانے کے لیے اتحاد پر زور دیا، جبکہ یہ سربراہی اجلاس زیادہ تر یوکرین میں جاری جنگ کے لیے خاص تھا۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے ایک ٹویٹ میں اس بات کی تصدیق کی کہ یہ گروپ "روسی سونے پر پابندی کا اعلان کرے گا، جو اس کی برآمد کا اہم ذریعہ ہے، جو روس کو اربوں ڈالر سے محروم کر دے گا،" انہوں نے مزید کہا کہ یہ اقدام روسی صدر ولادیمیر پوتن کے "جنگی آلات کے دل" پر حملہ کرے گا۔
عالمی اقتصادی بحران رہنماؤں کے مذاکرات کے پہلے دن پر چھایا رہا، جنہوں نے اپنے پہلے سیشن میں افراط زر اور دنیا بھر میں توانائی کی قیمتوں میں اضافے پر توجہ مرکوز کی۔ دوسرے سیشن کے بعد جس میں انفراسٹرکچر میں سرمایہ کاری پر تبادلہ خیال کیا گیا، انہوں نے اعلان کیا کہ گروپ کے رہنماؤں نے اربوں ڈالر کے چینی ون بیلٹ ون روڈ منصوبے کا مقابلہ کرنے کے مقصد کے ساتھ ترقی پذیر ممالک میں انفراسٹرکچر کو بہتر بنانے کے لیے اگلے پانچ سالوں میں 600 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے کا وعدہ کیا ہے۔(...)

پیر-28 ذوالقعدہ 1443 ہجری، 27 جون 2022ء، شمارہ نمبر (15917)
 



امریکی سینیٹ یوکرین اور اسرائیل کی مدد کے بل میں پیش رفت کر رہی ہے

امریکی کیپیٹل بلڈنگ (روئٹرز)
امریکی کیپیٹل بلڈنگ (روئٹرز)
TT

امریکی سینیٹ یوکرین اور اسرائیل کی مدد کے بل میں پیش رفت کر رہی ہے

امریکی کیپیٹل بلڈنگ (روئٹرز)
امریکی کیپیٹل بلڈنگ (روئٹرز)

امریکی سینیٹ نے کل جمعرات کے روز یوکرین، اسرائیل اور تائیوان کی امداد پر مشتمل 95.34 بلین ڈالر کے ایک بل میں پیش رفت کی، جب کہ ریپبلکنز نے پہلے اس متفقہ بل کو روک دیا تھا کہ جس میں امیگریشن پالیسی میں طویل انتظار کے بعد کی گئی اصلاحات بھی شامل تھیں۔

سینیٹرز نے بل کی حمایت کے لیے درکار 60 ووٹوں کی حد سے تجاوز کرتے ہوئے 32 کے مقابلے میں 67 ووٹوں سے اس مجوزہ بل کی حمایت کی۔ اور ریپبلکنز کی جانب سے اس وسیع تر بل کو کئی روز تک روکے رکھنے کے بعد بدھ کے روز اس کے 17 سینیٹرز نے اچانک اس کے حق میں ووٹ دیا۔

سینیٹ میں اکثریتی پارٹی ڈیموکریٹ کے رہنما چک شومر نے ووٹنگ کے بعد کہا "یہ پہلا اچھا قدم ہے، یہ بل ہماری قومی سلامتی، یوکرین اور اسرائیل میں ہمارے دوستوں کی سلامتی اور غزہ اور تائیوان میں معصوم شہریوں کی انسانی امداد کے لیے ضروری ہے۔"

خیال رہے کہ ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ 100 اراکین پر مشتمل کونسل اس مسودہ قانون کی حتمی منظوری پر کب غور کرے گی، جب کہ کچھ سینیٹرز نے کہا ہے کہ اگر ضروری ہوا تو وہ ہفتے کے آخر میں سیشنز جاری رکھنے کی توقع رکھتے ہیں۔(...)

جمعہ-28 رجب 1445ہجری، 09 فروری 2024، شمارہ نمبر[16509]