صائب سلام نے "شہابی حکومت" کے خاتمے کی تفصیلات بیان کیں

"الشرق الاوسط" نے انكی یادداشتوں کی آخری قسط شائع کی ہے۔

صائب سلام جمال عبدالناصر کے ساتھ
صائب سلام جمال عبدالناصر کے ساتھ
TT

صائب سلام نے "شہابی حکومت" کے خاتمے کی تفصیلات بیان کیں

صائب سلام جمال عبدالناصر کے ساتھ
صائب سلام جمال عبدالناصر کے ساتھ

آج "الشرق الاوسط" کی طرف سے شائع کردہ اپنی یادداشتوں کی آخری قسط میں، مرحوم لبنانی وزیر اعظم صائب سلام نے ان مذاکرات کی کہانی بیان کی جو 1970 میں لبنان میں "شہابی حکومت" کے خاتمہ، جس کی نمائندگی صدر فواد شہاب کر رہے تھے، اور سلیمان فرنجیہ کے بطور صدر جمہوریہ منتخب ہونے کے ساتھ ختم ہوگئے. انہوں نے انکشاف کیا کہ ان کی واپسی کے بارے میں مصری منفی رویہ ان کے انتخاب لڑنے میں ہچکچاہٹ کے پیچھے اہم عوامل میں سے ایک تھا۔
سلام کہتے ہیں کہ 28 جولائی 1970 کو "میں نے ایک شام کی میٹنگ بلائی، جس میں کامل الاسد، کمال جنبلاط اور تقی الدین الصالح سمیت بہت سے نمائندوں اور کارکنوں نے شرکت کی۔ اس میٹنگ کے دوران ہم نے بہت سے نامزد کردہ ناموں کا جائزہ لیا، پھر اچانک اور بغیر کسی تمہيد کے سلیمان فرنجیہ کا نام پیش کر دیا گیا۔ وہ مزید کہتے ہیں: "لہٰذا ہم اسی ریکارڈ پر واپس آئے، ایک ریکارڈ کہ اگر میں شہاب کی حمایت کرتا ہوں تو میں حکومت کی سربراہی کی ضمانت دیتا ہوں۔ یہاں میں نے اپنے ریکارڈ کو دہرانے کے لیے خود واپس جانا ضروری سمجھا جس کے بارے میں وہ جانتے ہیں: میں نے انہیں سمجھا دیا کہ میں صدارتوں یا کرسیوں کی خواہش رکھنے والا نہیں ہوں۔"(...)

پیر-28 ذوالقعدہ 1443 ہجری، 27 جون 2022ء، شمارہ نمبر (15917)
 



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]