صائب سلام نے "شہابی حکومت" کے خاتمے کی تفصیلات بیان کیں

"الشرق الاوسط" نے انكی یادداشتوں کی آخری قسط شائع کی ہے۔

صائب سلام جمال عبدالناصر کے ساتھ
صائب سلام جمال عبدالناصر کے ساتھ
TT

صائب سلام نے "شہابی حکومت" کے خاتمے کی تفصیلات بیان کیں

صائب سلام جمال عبدالناصر کے ساتھ
صائب سلام جمال عبدالناصر کے ساتھ

آج "الشرق الاوسط" کی طرف سے شائع کردہ اپنی یادداشتوں کی آخری قسط میں، مرحوم لبنانی وزیر اعظم صائب سلام نے ان مذاکرات کی کہانی بیان کی جو 1970 میں لبنان میں "شہابی حکومت" کے خاتمہ، جس کی نمائندگی صدر فواد شہاب کر رہے تھے، اور سلیمان فرنجیہ کے بطور صدر جمہوریہ منتخب ہونے کے ساتھ ختم ہوگئے. انہوں نے انکشاف کیا کہ ان کی واپسی کے بارے میں مصری منفی رویہ ان کے انتخاب لڑنے میں ہچکچاہٹ کے پیچھے اہم عوامل میں سے ایک تھا۔
سلام کہتے ہیں کہ 28 جولائی 1970 کو "میں نے ایک شام کی میٹنگ بلائی، جس میں کامل الاسد، کمال جنبلاط اور تقی الدین الصالح سمیت بہت سے نمائندوں اور کارکنوں نے شرکت کی۔ اس میٹنگ کے دوران ہم نے بہت سے نامزد کردہ ناموں کا جائزہ لیا، پھر اچانک اور بغیر کسی تمہيد کے سلیمان فرنجیہ کا نام پیش کر دیا گیا۔ وہ مزید کہتے ہیں: "لہٰذا ہم اسی ریکارڈ پر واپس آئے، ایک ریکارڈ کہ اگر میں شہاب کی حمایت کرتا ہوں تو میں حکومت کی سربراہی کی ضمانت دیتا ہوں۔ یہاں میں نے اپنے ریکارڈ کو دہرانے کے لیے خود واپس جانا ضروری سمجھا جس کے بارے میں وہ جانتے ہیں: میں نے انہیں سمجھا دیا کہ میں صدارتوں یا کرسیوں کی خواہش رکھنے والا نہیں ہوں۔"(...)

پیر-28 ذوالقعدہ 1443 ہجری، 27 جون 2022ء، شمارہ نمبر (15917)
 



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]