لیبیا کی "صدارتی کونسل" کی "نمائندگان" اور "ریاست" کے اجلاس میں ناکامى کی صورت میں مداخلت كی دھمکی

طرابلس میں برطانوی سفیر سے گزشتہ روز ملاقات کی دبیبہ حکومت کی طرف سے تقسیم کی گئی تصویر
طرابلس میں برطانوی سفیر سے گزشتہ روز ملاقات کی دبیبہ حکومت کی طرف سے تقسیم کی گئی تصویر
TT

لیبیا کی "صدارتی کونسل" کی "نمائندگان" اور "ریاست" کے اجلاس میں ناکامى کی صورت میں مداخلت كی دھمکی

طرابلس میں برطانوی سفیر سے گزشتہ روز ملاقات کی دبیبہ حکومت کی طرف سے تقسیم کی گئی تصویر
طرابلس میں برطانوی سفیر سے گزشتہ روز ملاقات کی دبیبہ حکومت کی طرف سے تقسیم کی گئی تصویر

لیبیا کی صدارتی کونسل کے سربراہ محمد المنفی نے ایک بار پھر ملتوی ہونے والے صدارتی اور پارلیمانی انتخابات کے لیے آئینی بنیادوں پر اختلافات کو دور کرنے کے لیے مداخلت کے امکان کی طرف اشارہ کیا، "اس صورت میں کہ اگر کل (منگل کے روز) سوئس شہر جنیوا میں پارلیمنٹ کے اسپیکر عقيلہ صالح اور ریاستی کونسل کے صدر خالد المشری کا متوقع اجلاس ناكام ہوا۔"
المنفی نے کل شام دارالحکومت طرابلس میں لیبیا کے مشائخ، دانشمندوں اور معززین کے ساتھ ملاقات کے دوران کہا: "اگر اجلاس ناکام ہوا تو ہم صدارتی کونسل کے طور پر مداخلت کریں گے اور اپنے خودمختار اختیارات کا استعمال کریں گے۔" انہوں نے نشاندہی کی کہ "کونسل سیاسی عمل میں شامل تمام فریقوں پر زور دے رہی ہے کہ وہ انتخابات کے انعقاد کے لیے سب کی شرکت کے ساتھ قانونی فریم ورک پر متفق ہوں، تاکہ لیبیا کے عوام کی امنگوں ، استحکام اور دیرپا امن کے مرحلے کو عبور کيا جا سکے۔"(...)

پیر-28 ذوالقعدہ 1443 ہجری، 27 جون 2022ء، شمارہ نمبر (15917)
 



امریکہ بحیرہ احمر کے ذریعے تجارت کے تحفظ کے لیے ایک کثیر القومی آپریشن شروع کر رہا ہے

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن (اے پی)
امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن (اے پی)
TT

امریکہ بحیرہ احمر کے ذریعے تجارت کے تحفظ کے لیے ایک کثیر القومی آپریشن شروع کر رہا ہے

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن (اے پی)
امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن (اے پی)

کل پیر کے روز، امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے یمن میں ایرانی حمایت یافتہ حوثیوں کی طرف سے شروع کیے گئے میزائل اور ڈرون حملوں کے بعد بحیرہ احمر کے ذریعے تجارت کے تحفظ کے لیے ایک کثیر القومی آپریشن شروع کرنے کا اعلان کیا۔

آسٹن، جو کہ مشرق وسطیٰ میں امریکی بحری بیڑے کی میزبانی کرنے والے بحرین کے دورے پر ہیں، نے کہا کہ اس آپریشن میں شرکت کرنے والے ممالک میں برطانیہ، بحرین، کینیڈا، فرانس، اٹلی، ہالینڈ، ناروے، سیشلز اور اسپین شامل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ جنوبی بحیرہ احمر اور خلیج عدن میں مشترکہ گشت کریں گے۔

آسٹن نے ایک بیان میں کہا، "یہ ایک بین الاقوامی چیلنج ہے جس کے لیے اجتماعی کارروائی کی ضرورت ہے... آج میں اسی لیے خوشحالی گارڈین آپریشن(Operation Prosperity Guardian) کے آغاز کا اعلان کر رہا ہوں، جو کہ ایک اہم کثیر القومی سیکیورٹی اقدام ہے۔"

خیال رہے کہ حوثی باغیوں نے بحیرہ احمر میں آئل ٹینکرز، کارگو بحری جہازوں اور دیگر پر اپنے حملوں میں اضافہ کیا ہے، کیونکہ ان کا خیال ہے کہ وہ اس طرح اسرائیل پر دباؤ ڈال رہے ہیں جو غزہ کی پٹی میں تحریک "حماس" کے ساتھ جنگ کر رہا ہے۔

دوسری جانب، امریکی سینٹرل کمانڈ نے آج منگل کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ حوثیوں نے کل پیر کے روز جنوبی بحیرہ احمر میں دو تجارتی بحری جہازوں پر دو حملے کیے۔

منگل-06 جمادى الآخر 1445ہجری، 19 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16457]