علاقائی مسائل کے سلسلہ میں مصر اور عمان کے درمیان ہوئی ہم آہنگی

سلطان ہیثم بن طارق کو کل مسقط میں مصری صدر عبد الفتاح السیسی کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
سلطان ہیثم بن طارق کو کل مسقط میں مصری صدر عبد الفتاح السیسی کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
TT

علاقائی مسائل کے سلسلہ میں مصر اور عمان کے درمیان ہوئی ہم آہنگی

سلطان ہیثم بن طارق کو کل مسقط میں مصری صدر عبد الفتاح السیسی کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
سلطان ہیثم بن طارق کو کل مسقط میں مصری صدر عبد الفتاح السیسی کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
گزشتہ روز مصری صدر عبد الفتاح السیسی نے خلیج کے دورے کا آغاز کیا ہے جس میں سلطنت عمان اور مملکت بحرین کا دورہ بھی شامل ہے جس کا مقصد علاقائی مسائل پر موقف کو مربوط کرنا ہے اور مصری ایوان صدر کے سرکاری ترجمان کے مطابق سیسی نے گزشتہ روز عمانی دارالحکومت مسقط کے العالم پیلس میں عمان کے سلطان ہیثم بن طارق السید سے ملاقات کی ہے۔

ترجمان نے وضاحت کی ہے کہ سیسی اور آل سعید نے بات چیت کا ایک توسیعی اجلاس منعقد کیا ہے جس میں دونوں ممالک کے وفود بھی شامل ہوئے ہیں اور عمان کے سلطان نے دونوں ممالک کو ایک دوسرے کے قریب لانے والے تعلقات کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ وہ تمام سطحوں پر عمانی أمور کی حمایت میں مصر کی کوششوں کی قدر کرتے ہیں اور عمان میں تعمیر وترقی کے عمل میں مصری برادری پوری طاقت کے ساتھ شرکت کرتی ہے اور اس بات پر بھی زور دیا ہے کہ عمان آنے والے عرصے کے دوران مصر کے ساتھ مختلف شعبوں میں ٹھوس دوطرفہ تعاون کے فریم ورک کو مضبوط کرنے کا کی خواہش مند ہے اور اس میں مصر کے اندر مزید سرمایہ کاری کرنا اور وہاں دستیاب سرمایہ کاری کے مواقع سے فائدہ اٹھانا بھی شامل ہے۔(۔۔۔)

منگل  29  ذی القعدہ  1443 ہجری  - 28    جون   2022ء شمارہ نمبر[15918]



امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
TT

امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے نئے امیری عہد میں سیاسی بحران پھوٹنے کے بعد کل (جمعرات) شام جاری کردہ ایک امیری فرمان کے ذریعے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کو تحلیل کر دیا۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ایک نمائندے کی جانب سے "امیر کی شخصیت کے لیے نامناسب" جملے کے استعمال کرنے اور پھر نمائندوں کا اس کی رکنیت منسوخ کرنے سے انکار کرنے کے بعد حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

امیری فرمان میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی تحلیل "قومی اسمبلی کی جانب سے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر اہانت آمیز نامناسب جملوں کا استعمال کرنے کی بنیاد پر آئین اور اس کے آرٹیکل 107 کا جائزہ لینے کے بعد کی گئی ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نے وزارتی کابینہ کی منظوری کے بعد اس کی تجویز دی تھی۔"

کویتی آئینی ماہر ڈاکٹر محمد الفیلی نے "الشرق الاوسط" کو وضاحت کی کہ قومی اسمبلی کو امیری فرمان کے مطابق تحلیل کرنا "آئینی تحلیل شمار ہوتا ہے کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 107 کی شرائط کے مطابق ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ تحلیل کا حکم نامہ "جائز ہے اور وجوہات حقیقی طور پر موجود ہیں۔" جہاں تک نئے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا تعلق ہے تو الفیلی نے کہا کہ "انتخابات سے متعلق حکم نامہ بعد میں جاری کیا جائے گا، جب کہ یہ کافی ہے کہ اس حکم نامے میں آئین کا حوالہ دیا گیا ہے اور آئین یہ تقاضہ کرتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد دو ماہ کے اندر انتخابات کروائے جائیں۔" (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]