وفاقیت اور کاتیوشا کردستان کے تیل کے عزائم کو نقصان پہنچا رہے ہیں

شمالی عراق کے شہر کرکوک کے مغرب میں ہوانا گیس فیلڈ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
شمالی عراق کے شہر کرکوک کے مغرب میں ہوانا گیس فیلڈ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

وفاقیت اور کاتیوشا کردستان کے تیل کے عزائم کو نقصان پہنچا رہے ہیں

شمالی عراق کے شہر کرکوک کے مغرب میں ہوانا گیس فیلڈ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
شمالی عراق کے شہر کرکوک کے مغرب میں ہوانا گیس فیلڈ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کردستان کے علاقے کے تیل اور گیس کے عزائم کو گزشتہ روز اس علاقے سے تیل کی خدمات کے لئے امریکی کمپنی "شلمبر" کے انخلا کے ساتھ ہی دھچکا لگا ہے جو گزشتہ سال فروری کے وسط میں وفاقی عدالت کی طرف جاری کردہ اس فیصلے کی تعمیل میں ہوا ہے جس میں خطے سے تیل نکالنے اور برآمد کرنے کو غیر آئینی قرار دیا گیا ہے اور اس کے علاوہ اماراتی کمپنی "ڈانا گیس" کو بھی بند کر دیا گیا ہے جو صوبہ سلیمانیہ میں کورمور نامی ایک گیس کے فیلڈ کو ترقی دینے کے لئے ایک منصوبہ ہے اور یہ فیصلہ اس پر کاتیوشا کے ذریعہ ہونے والے بار بار حملوں کے بعد کیا گیا ہے۔

تیل کے وزیر احسان عبد الجبار کو بھیجی گئی ایک دستاویز کے مطابق امریکی کمپنی "شلمبر" نے فیڈرل کورٹ کے فیصلے نمبر 59 سے وابستگی کا اعلان کیا ہے جس میں تیل کی فائل کے حوالے سے کردستان ریجن کے ساتھ کوئی معاملہ نہیں کرنا شامل ہے اور ساتھ ہی وہ عراق کے کردستان علاقے میں تیل اور گیس کے شعبے میں کوئی ٹینڈر جمع نہیں کرے گا۔

اس سے قبل امریکی "بیکر ہیوز" کمپنی نے وفاقی عدالت کے فیصلوں کی پابندی کرنے کے اپنے ارادے کا اعلان کیا تھا جس کے نتیجے میں "ڈانا گیس" کمپنی نے کل ایک بیان میں کہا ہے کہ اس نے کورمور فیلڈ کی توسیع پر کام عارضی طور پر معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ 22 جون سے اس پروجیکٹ کو تین بار کاتیوشا میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا ہے۔(۔۔۔)

منگل  29  ذی القعدہ  1443 ہجری  - 28    جون   2022ء شمارہ نمبر[15918]



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]