ایک شاپنگ سینٹر پر کی گئی بمباری میں بہت سے افراد جاں بحق اور مغرب نے یوکرین کی حمایت میں کیا اضافہ

ایک شاپنگ سینٹر پر کی گئی بمباری میں بہت سے افراد جاں بحق اور مغرب نے یوکرین کی حمایت میں کیا اضافہ
TT

ایک شاپنگ سینٹر پر کی گئی بمباری میں بہت سے افراد جاں بحق اور مغرب نے یوکرین کی حمایت میں کیا اضافہ

ایک شاپنگ سینٹر پر کی گئی بمباری میں بہت سے افراد جاں بحق اور مغرب نے یوکرین کی حمایت میں کیا اضافہ
پیر کے روز دو روسی میزائلوں نے وسطی یوکرین کے شہر کریمینچک میں ایک شاپنگ سینٹر کو نشانہ بنایا ہے جس کے نتیجے میں بہت سے افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

مقامی حکام نے اطلاع دی ہے کہ روسی میزائل نے کم از کم دس افراد کو ہلاک اور درجنوں کو زخمی کیا ہے اور اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ ہلاکتوں میں اضافے کا بھی خدشہ ہے اور یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے فیس بک کے ساتھ ایک ویڈیو کلپ نشر کیا ہے جس میں جگہ جگہ آگ اور فائر انجن دکھائے گئے ہیں اور اس بات پر زور دیا کہ ایک ہزار سے زیادہ شہری شاپنگ سینٹر میں تھے اور ہلاکتوں کی تعداد کا تصور کرنا ناممکن ہے۔

یہ میزائل حملہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب "جی7" کے رہنما دوسرے دن بھی جنوبی جرمنی میں اپنی میٹنگ کر رہے ہیں جہاں انہوں نے جب تک ضروری ہے تب تک یوکرین کو ہر قسم کی مدد فراہم کرنے کے تسلسل کی توثیق کی ہے اور روس سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ خوراک کے عالمی بحران میں اضافے سے بچنے کے لئے یوکرین سے اناج کی ترسیل کا اخراج کی اجازت دے اور سربراہی اجلاس کے ذرائع کے مطابق زیلنسکی نے گزشتہ روز گروپ کے رہنماؤں کو ایک ویڈیو خطاب کیا ہے جس میں اس بات پر زور دیا ہے کہ روس کے ساتھ اب بات چیت کا وقت نہیں ہے لیکن انہوں نے ان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس سال کے اختتام سے پہلے جنگ کو ختم کرنے کی کوشش کریں اور زیلنسکی نے گروپ کے ممالک سے کہا ہے کہ وہ یوکرین کو دفاعی میزائل سسٹم کی مدد کریں اور روس پر اضافی پابندیاں عائد کریں۔(۔۔۔)

منگل  29  ذی القعدہ  1443 ہجری  - 28    جون   2022ء شمارہ نمبر[15918]



امریکہ اور اسرائیل غزہ کے مستقبل پر بات چیت کر رہے ہیں

گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں ایک فلسطینی ایندھن میں استعمال کرنے کے لیے لکڑی اٹھائے لے جا رہا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں ایک فلسطینی ایندھن میں استعمال کرنے کے لیے لکڑی اٹھائے لے جا رہا ہے (اے ایف پی)
TT

امریکہ اور اسرائیل غزہ کے مستقبل پر بات چیت کر رہے ہیں

گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں ایک فلسطینی ایندھن میں استعمال کرنے کے لیے لکڑی اٹھائے لے جا رہا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں ایک فلسطینی ایندھن میں استعمال کرنے کے لیے لکڑی اٹھائے لے جا رہا ہے (اے ایف پی)

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے اعلان کیا کہ انہوں نے اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اور وزیر دفاع یوو گیلانٹ سے "حماس" کے بعد غزہ کے مستقبل اور دو ریاستی حل سے متعلق امریکی مطالبے پر تبادلہ خیال کیا، "کیونکہ فلسطینیوں کو بھی مشترکہ سلامتی میں رہنے کا حق ہے۔"

آسٹن نے گزشتہ روز تل ابیب میں گیلانٹ کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ انہوں نے غزہ میں فوجی آپریشن کو مزید درستگی اور کم سے لم انسانی جانی نقصان کے ساتھ مکمل کرنے پر بھی بات کی۔ انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ جنگ کے خاتمے کے لیے اسرائیل کو کوئی مخصوص وقت نہیں بتا رہا ہے، لیکن غزہ میں شہریوں کی حفاظت کی ضرورت پر زور دیتا ہے، "کیونکہ یہ ایک اخلاقی فرض ہے،" اور مغربی کنارے میں تشدد میں اضافے کو مسترد کرتا ہے۔

دوسری جانب، آسٹن نے اس بات پر زور دیا کہ واشنگٹن خطے میں تنازعات کو پھیلتا ہوا نہیں دیکھنا چاہتا۔ انہوں نے بحیرہ احمر میں تجارتی بحری جہازوں پر حوثی باغیوں کے حملوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ایران سے مطالبہ کیا کہ وہ خطے میں ان خطرات کو روکنے کے لیے ضروری اقدامات کرے۔ انہوں نے اس سلسلے میں خطے کے وزراء کے ساتھ آج منگل کے روز ایک ورچوئل وزارتی اجلاس کے انعقاد کا اعلان کیا۔(...)

منگل-06 جمادى الآخر 1445ہجری، 19 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16457]