پنہیرو: شام میں لاپتہ افراد کے لیے عنقریب اقوام متحدہ کا میکانیزم

پاؤلو پنہیرو (اقوام متحدہ)
پاؤلو پنہیرو (اقوام متحدہ)
TT

پنہیرو: شام میں لاپتہ افراد کے لیے عنقریب اقوام متحدہ کا میکانیزم

پاؤلو پنہیرو (اقوام متحدہ)
پاؤلو پنہیرو (اقوام متحدہ)

شام کے بارے میں اقوام متحدہ کے انکوائری کمیشن کے سربراہ پاؤلو پنہیرو نے شام میں لاپتہ افراد کے بارے میں جاننے کے لیےجلد ہی اقوام متحدہ کے ایک مستقل  میکانزم کی تشکیل سے متعلق اپنی مکمل حمایت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ "ہم جو کچھ کرنے کی تجویز پیش کرتے ہیں وہ انسانی ہمدردی کے دائرے میں آتا ہے۔ مجرمانہ مسائل یا انصاف یا ذمہ داری، اغوا اور لاپتہ افراد کی تلاش کے درمیان الجھاؤ نہیں ڈالنا چاہیے، ...کیونکہ اگر دونوں راستے آپس میں الجھ جائیں تو ہم اپنے اصل مقصد تک  ہرگز نہیں پہنچ پائیں گے اور يہ مقصد اغوا اور لاپتہ افراد کے بارے میں معلومات حاصل کرنا اور پھر اسےان کے اہل خانہ کو فراہم کرنا ہے۔
پنہیرو  نے کل "الشرق الاوسط" سے ٹیلی فونک گفتگو کر رہے تھے جو گزشتہ سال کے آخر میں اقوام متحدہ  کی جنرل اسمبلی کی قرارداد پر عمل کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کی جانب سے شام میں لاپتہ افراد کی تلاش سے متعلق ایک بین الاقوامی میکانزم کی تشکیل کے لیے اپنی سفارشات پیش کرنے سے چند روز قبل ہے۔
پنہیرو نے چند ہفتے قبل صدر بشار الاسد کی طرف سے "دہشت گردی" کے جرائم کے ملزمان کے لیے جاری کردہ عام معافی کو دلچسپ قرار دیتے ہوئے کہا، "یہ پہلی بار ہے کہ عام معافی میں ایسے جرائم شامل ہیں جنہیں (حکومت) سمجھتی ہے کہ یہ دہشت گردوں کی طرف سے کئے گئے ہیں۔ اس معافی میں شامل افراد کے بارے میں صحیح رپورٹ پیش کرنے کےلیے ہم معلومات کے قریب ہیں۔ ہمارے پاس اس میں شامل جرائم اور ملوث افراد کی تعداد کے بارے میں بہت سے سوالات ہیں۔"(...)

بدھ - 30 ذی القعدہ 1443 ہجری  - 29 جون 2022ء شمارہ نمبر [15919]
 



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]