یوکرین کی شکست روکنے اور تعمیر نو کے لیے مغربی عزم

شولز نے روس پر بات چیت کے لیے دباؤ جاری رکھنے اور یوکرین کی حمایت جاری رکھنے پر زور دیا۔ (ا ب ا)
شولز نے روس پر بات چیت کے لیے دباؤ جاری رکھنے اور یوکرین کی حمایت جاری رکھنے پر زور دیا۔ (ا ب ا)
TT

یوکرین کی شکست روکنے اور تعمیر نو کے لیے مغربی عزم

شولز نے روس پر بات چیت کے لیے دباؤ جاری رکھنے اور یوکرین کی حمایت جاری رکھنے پر زور دیا۔ (ا ب ا)
شولز نے روس پر بات چیت کے لیے دباؤ جاری رکھنے اور یوکرین کی حمایت جاری رکھنے پر زور دیا۔ (ا ب ا)

 گزشتہ روز "گروپ سیون(G7)" ممالک کے رہنماؤں نے جرمنی میں اپنے سربراہی اجلاس کے اختتام پر یوکرین کی شکست  کو روکنے اور اس کی تعمیر نوکے لیے اپنے عزم کا اظہار کیا، جس کے بارے میں ایک بین الاقوامی کانفرنس کے دوران جرمن چانسلر اولاف شولز نے دوسری جنگ عظیم کے بعد یورپ کی تعمیر نو کے امریکی منصوبے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک نئے "مارشل پلان" کی طرح ہوگا۔
سربراہی اجلاس کے میزبان جرمن چانسلر نے کہا کہ جنگ کے جلد ختم ہونے کے کوئی آثار نہیں ہیں۔ "لیکن یوکرین کی حمایت کرنے والے تمام ممالک یہ کر سکتے ہیں کہ وہ روس پر مسلسل دباؤ ڈالیں تاکہ وہ اسے مذاکرات کی طرف لا سکیں،" اور یوکرین کی حمایت جاری رکھیں تاکہ امن مذاکرات ہونے کی صورت میں "روس اپنی شرائط عائد کرنے سے گریز کرے"۔
"گروپ سیون(G7)" نے روس پر دباؤ بڑھانے کے لیے فیصلے کیے ہیں جس میں معینہ قیمت سے زیادہ میں فروخت ہونے والے روسی تیل کی منتقلی پر پابندی کا مطالعہ بھی شامل ہے۔(...)

بدھ - 30 ذی القعدہ 1443 ہجری  - 29 جون 2022ء شمارہ نمبر [15919]
 



یورپی یونین کے ممالک کا بحیرہ احمر میں فوجی آپریشن پر اتفاق

یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
TT

یورپی یونین کے ممالک کا بحیرہ احمر میں فوجی آپریشن پر اتفاق

یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے برسلز میں یونین کے ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ملاقات کے بعد کہا کہ یورپی یونین کے رکن ممالک بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں کی نقل و حرکت کو محفوظ بنانے کے لیے فوجی آپریشن شروع کرنے کے لیے "اصولی طور پر" ایک معاہدے پر پہنچ گئے ہیں۔

سفارتی ذرائع نے بتایا کہ یہ مشن اگلے ماہ شروع ہو گا، جس کا مقصد یمن میں حوثی گروپ کی طرف سے بحیرہ احمر میں بحری نقل و حمل پر شروع کیے گئے حملوں کو ختم کرنا ہے۔ جب کہ موجودہ منصوبوں کے تحت، اس مشن میں یورپی جنگی جہازوں کی تعیناتی اور خطے میں مال بردار بحری جہازوں کی حفاظت کے لیے ہوائی جہاز کے ابتدائی انتباہی نظام شامل ہیں۔ لیکن یمن میں حوثی ٹھکانوں پر امریکہ کی طرف سے شروع کیے گئے حملوں میں حصہ لینا ابھی منصوبے میں شامل نہیں ہے۔

حکومتی ذرائع نے بتایا کہ جرمنی "ہیسن فریگیٹ" کے ساتھ جوی آپریشن میں حصہ لینے کا ارادہ رکھتا ہے، بشرطیکہ جرمن ایوان نمائندگان "بنڈسٹاگ" یورپی یونین کے منصوبے کے مکمل ہونے کے بعد بھی اس کی اجازت دیں۔(...)

منگل-11 رجب 1445ہجری، 23 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16492]