خادم حرمین نے حجاج کرام کی بھرپور خدمت کرنے کی دی ہدایت

خادم حرمین شریفین کو کابینہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (واس)
خادم حرمین شریفین کو کابینہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (واس)
TT

خادم حرمین نے حجاج کرام کی بھرپور خدمت کرنے کی دی ہدایت

خادم حرمین شریفین کو کابینہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (واس)
خادم حرمین شریفین کو کابینہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (واس)
خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز نے حج سیزن سے متعلق ریاست کے تمام شعبوں کو ہدایت کی ہے کہ حج 1443 ہجری کے تنظیمی اور آپریشنل منصوبوں کے مطابق حجاج کرام کی بھرپور خدمت کی جائے اور یاد رہے کہ کورونا وبائی مرض کے بعد یہ سب سے بڑا حج ہے اور ساتھ ہی انہوں نے ہر وہ کام کرنے پر زور دیا ہے جس سے عازمین حج کو ان کی عبادت کرنے میں سہولت، روحانیت اور سکون فراہم ہو۔

شاہ سلمان کی یہ ہدایات کل دوپہر (منگل) جدہ میں ان کی صدارت میں کونسل آف منسٹرز کے اجلاس کے دوران سامنے آئے ہیں جبکہ مرکزی حج کمیٹی کے سربراہ اور مکہ المکرمہ ریجن کے امیر خالد الفیصل نے الشرق الاوسط کو دیے گئے بیانات میں اس بات پر زور دیا ہے کہ ان لوگوں کے سیاسی مقاصد ہیں جو حجاج کی خدمت کے سلسلہ میں سعودی کردار پر سوال اٹھاتے ہیں، جبکہ ان کو خود سعودی حکومت کے کردار اور کوششوں کے بارے میں یقین ہے اور اسی لئے ہم ان بدنیتی پر مبنی آوازوں پر توجہ نہیں دیتے ہیں اور ہم اپنے بلند مشن کو پورا کرنے میں مصروف ہیں اور وہ حاجیوں کی خدمت کرنا ہے۔

الفیصل کی یہ یقین دہانی اس وقت ہوئی جب وہ کل مکہ مکرمہ اور مقدس مقامات پر اس سیزن کے لیے رحمان کے مہمانوں کے استقبال کی تیاریوں کے سلسلے میں میدان میں کھڑے تھے اور انہوں نے اس موقع پر منیٰ میں مرکزی حج کمیٹی کے اجلاس کی صدارت بھی کی ہے۔(۔۔۔)

بدھ  30   ذی القعدہ  1443 ہجری  - 29    جون   2022ء شمارہ نمبر[15919]



عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
TT

عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)

سعودی وزارت خارجہ نے سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان عرب - اسرائیل امن کی راہ کے حوالے سے جاری بات چیت کے بارے میں بدھ کی صبح اپنے جاری کیے گئے بیان کا اعادہ کیا اور زور دیا کہ 7 اکتوبر کو غزی کی پٹی میں شروع ہونے والے واقعات اور اس سے پہلے بھی مشرق وسطیٰ میں امن کے بارے میں اس کا موقف واضح تھا۔

سعودی عرب کا یہ بیان امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی کے بیان کی روشنی میں "مزید تاکید" کی شکل ہے۔ سعودی عرب نے انکشاف کیا کہ اس نے "امریکی انتظامیہ کو اپنے مضبوط مؤقف سے آگاہ کیا کہ اسرائیل کے ساتھ اس وقت تک کوئی سفارتی تعلقات قائم نہیں ہوں گے جب تک کہ 1967 کی سرحدوں پر آزاد فلسطینی ریاست کو  تسلیم نہیں کیا جاتا جس کا دارالحکومت مشرقی القدس ہو، غزہ کی پٹی کے خلاف اسرائیلی جارحیت کو بند کیا جائے اور غزہ کی پٹی سے قابض اسرائیلی افواج کے تمام افراد کا انخلا کیا جائے۔" (...)

جمعرات-27 رجب 1445ہجری، 08 فروری 2024، شمارہ نمبر[16508]