سوڈان نے سلامتی کونسل کے سامنے ایتھوپیا کی شکایت کی ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3731476/%D8%B3%D9%88%DA%88%D8%A7%D9%86-%D9%86%DB%92-%D8%B3%D9%84%D8%A7%D9%85%D8%AA%DB%8C-%DA%A9%D9%88%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D8%A7%D9%85%D9%86%DB%92-%D8%A7%DB%8C%D8%AA%DA%BE%D9%88%D9%BE%DB%8C%D8%A7-%DA%A9%DB%8C-%D8%B4%DA%A9%D8%A7%DB%8C%D8%AA-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%DB%92
سوڈان نے سلامتی کونسل کے سامنے ایتھوپیا کی شکایت کی ہے
سوڈانی وزارت خارجہ کی بلڈنگ کو دیکھا جا سکتا ہے
سوڈان نے ایتھوپیا کے خلاف اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے صدر کو ایک سرکاری شکایت پیش کیا ہے جس میں افریقی یونین کمیشن کے چیئرپرسن، افریقی امن اور سلامتی کونسل کے چیئر اور آئی جی اے ڈی کے ایگزیکٹو سیکرٹری کی نقل بھی شامل ہے اور اس میں اس پر اس بات کا الزام لگایا گیا ہے کہ اس نے سات سوڈانی فوجیوں اور ایک شہری کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا جبکہ مزید ایتھوپیا کے فوجی عناصر کو سوڈانی علاقے سے نکالنے لکے لئے سوڈانی فوج کی کارروائیاں جاری رہیں۔
کل سوڈانی وزارت خارجہ نے خرطوم میں افریقی سفارتی مشنوں کو جرم کی تفصیلات کے بارے میں ایک وضاحت پیش کیا ہے جس میں اس نے ایتھوپیا کی فوج کی طرف سے کیے گئے گھناؤنے جرم کی تفصیلات اور سوڈان کی طرف سے اپنی سرزمین کی سالمیت اور اپنے شہریوں کے وقار کی حفاظت کے لئے اٹھائے گئے اقدامات کی تفصیلات بھی شامل کیا ہے۔(۔۔۔)
اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباسhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/%D8%B9%D8%B1%D8%A8-%D8%AF%D9%86%DB%8C%D8%A7/4863876-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84-%D8%AC%D8%A8%D8%B1%DB%8C-%D9%86%D9%82%D9%84-%D9%85%DA%A9%D8%A7%D9%86%DB%8C-%D9%85%D8%B3%D9%84%D8%B7-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D9%82%D8%B5%D8%AF-%D8%B3%DB%92-%D8%AC%D9%86%DA%AF-%D8%AC%D8%A7%D8%B1%DB%8C-%D8%B1%DA%A9%DA%BE%D9%86%DB%92-%D9%BE%D8%B1-%D8%A7%D8%B5%D8%B1%D8%A7%D8%B1-%DA%A9%D8%B1%D8%AA%D8%A7-%DB%81%DB%92
اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطین کے صدر محمود عباس نے کل اتوار کے روز کہا کہ اسرائیلی حکومت غزہ کی پٹی اور خاص طور پر رفح پر اپنی جنگ جاری رکھنے پر مُصر ہے، جس کا مقصد پٹی کی آبادی پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے۔
فلسطینی خبر رساں ایجنسی (وفا) نے فلسطینی قیادت کی ملاقات کے دوران عباس کے بیان کو نقل کیا، جنہوں نے کہا: "نیتن یاہو حکومت اور قابض فوج اب بھی غزہ کی پٹی کے مختلف شہروں اور خاص طور پر رفح شہر پر جارحانہ جنگ جاری رکھنے پر اصرار کر رہی ہے اور اس کا مقصد شہریوں پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے، جسےنہ تو ہم قبول کرتے ہیں اور نہ ہی ہمارے بھائی اور دنیا قبول کرتی ہے۔"
عباس نے وضاحت کی کہ فلسطینی قیادت کا اجلاس غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے بلایا گیا ہے تاکہ "ان حملوں کو اور ایسے اقدامات کو روکا جا سکے جس سے فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین اور ملک سے بے دخل کر دیا جائے۔" انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ رفح کی صورتحال "انتہائی خطرناک اور مشکل ہو چکی ہے، جس کے لیے فلسطینی قیادت کو فوری طور پر کاروائی کرنے کی ضرورت ہے۔" (...)