سوڈان نے سلامتی کونسل کے سامنے ایتھوپیا کی شکایت کی ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3731476/%D8%B3%D9%88%DA%88%D8%A7%D9%86-%D9%86%DB%92-%D8%B3%D9%84%D8%A7%D9%85%D8%AA%DB%8C-%DA%A9%D9%88%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D8%A7%D9%85%D9%86%DB%92-%D8%A7%DB%8C%D8%AA%DA%BE%D9%88%D9%BE%DB%8C%D8%A7-%DA%A9%DB%8C-%D8%B4%DA%A9%D8%A7%DB%8C%D8%AA-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%DB%92
سوڈان نے سلامتی کونسل کے سامنے ایتھوپیا کی شکایت کی ہے
سوڈانی وزارت خارجہ کی بلڈنگ کو دیکھا جا سکتا ہے
سوڈان نے ایتھوپیا کے خلاف اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے صدر کو ایک سرکاری شکایت پیش کیا ہے جس میں افریقی یونین کمیشن کے چیئرپرسن، افریقی امن اور سلامتی کونسل کے چیئر اور آئی جی اے ڈی کے ایگزیکٹو سیکرٹری کی نقل بھی شامل ہے اور اس میں اس پر اس بات کا الزام لگایا گیا ہے کہ اس نے سات سوڈانی فوجیوں اور ایک شہری کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا جبکہ مزید ایتھوپیا کے فوجی عناصر کو سوڈانی علاقے سے نکالنے لکے لئے سوڈانی فوج کی کارروائیاں جاری رہیں۔
کل سوڈانی وزارت خارجہ نے خرطوم میں افریقی سفارتی مشنوں کو جرم کی تفصیلات کے بارے میں ایک وضاحت پیش کیا ہے جس میں اس نے ایتھوپیا کی فوج کی طرف سے کیے گئے گھناؤنے جرم کی تفصیلات اور سوڈان کی طرف سے اپنی سرزمین کی سالمیت اور اپنے شہریوں کے وقار کی حفاظت کے لئے اٹھائے گئے اقدامات کی تفصیلات بھی شامل کیا ہے۔(۔۔۔)
غزہ... بمباری، بھوک اور نقل مکانیhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/%D8%B9%D8%B1%D8%A8%D8%AF%D9%86%DB%8C%D8%A7/4860976-%D8%BA%D8%B2%DB%81%D8%A8%D9%85%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%8C%D8%8C%D8%A8%DA%BE%D9%88%DA%A9%D8%A7%D9%88%D8%B1%DB%81%D8%AC%D8%B1%D8%AA
غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
غزہ - میونخ:«الشرق الأوسط»
TT
غزہ - میونخ:«الشرق الأوسط»
TT
غزہ... بمباری، بھوک اور نقل مکانی
غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
فلسطینی عوام "الاقصی فلڈ" کے آغاز سے ہی دردناک حالات سے گزر رہی ہے اور غزہ کے باشندوں کو ہلاکتوں کی تعداد اور اندیشوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ ہر روز جن تین چیزوں کا سامنا ہے وہ بمباری، بھوک اور نقل مکانی ہے۔ دریں اثناء قیدیوں کے تبادلے کے عوض جنگ بندی کی تلاش جاری ہے تاکہ چاہے عارضی ہی سہی لیکن سب کی پریشانیاں حل ہوں، جب کہ رفح کراسنگ واحد راستہ ہے جس کے ذریعے امدادی سامان کے قافلے داخل ہو سکتے ہیں لیکن مہاجرین اس کے ذریعے فرار نہیں ہو سکتے۔
امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے پرتشدد اسرائیلی بمباری کی گونج میں ایک بار پھر اس تشدد کے چکر سے نکلنے کا واحد راستہ دو ریاستی حل اور ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کو قرار دیا، جب کہ اس بمباری میں درجنوں افراد ہلاک ہو رہے ہیں۔ انہوں نے میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں کہا: "مجھے یقین ہے کہ آنے والے مہینوں میں اسرائیل کے لیے ایک غیر معمولی موقع ہے کہ وہ اس چکر کو ایک ہی بار ہمیشہ کے لیے ختم کر دے" (...)