دو لبنانی ارکان پارلیمنٹ نے 3.5 ملین ڈالر ادا کرنے کا مطالبہ کیا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3733366/%D8%AF%D9%88-%D9%84%D8%A8%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%8C-%D8%A7%D8%B1%DA%A9%D8%A7%D9%86-%D9%BE%D8%A7%D8%B1%D9%84%DB%8C%D9%85%D9%86%D9%B9-%D9%86%DB%92-35-%D9%85%D9%84%DB%8C%D9%86-%DA%88%D8%A7%D9%84%D8%B1-%D8%A7%D8%AF%D8%A7-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D9%85%D8%B7%D8%A7%D9%84%D8%A8%DB%81-%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%DB%81%DB%92
دو لبنانی ارکان پارلیمنٹ نے 3.5 ملین ڈالر ادا کرنے کا مطالبہ کیا ہے
بیروت کی بندرگاہ کے دھماکہ کے بعد اس کے سامنے لبنانی مظاہرے کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
بیروت بار ایسوسی ایشن کی پراسیکیوشن ٹیم نے ان سیاست دانوں پر حملہ کیا ہے جنہوں نے عدالتی تفتیش کار جج طارق البیطار کے سامنے پیش ہونے سے انکار کر دیا تھا اور ان پر سات ماہ سے جاری عدالتی تحقیقات میں رکاوٹ ڈالنے کا بھی الزام لگایا گیا ہے۔
الشرق الاوسط کو معلوم ہوا ہے کہ اس ٹیم نے پہلی مرتبہ سول عدالت میں جج زلفا الحسن کی سربراہی میں مالی معاملات کی جانچ کرنے والے ان نمائندوں علی حسن خلیل اور غازی زعیتر کے خلاف مقدمہ دائر کیا ہے جو پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری کے قریبی ہیں اور ان دونوں پر حق کا غلط استعمال کرنے کا الزام لگایا ہے اور نہ ملنے کی طورت میں ان کی رہائش کی جگہ کا تعین کرنے اور انہیں تفتیشی اجلاسوں کی تاریخوں سے آگاہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور انہیں متاثرین کے خاندانوں کو بھاری مالی معاوضہ ادا کرنے پر مجبور کیا جانا چاہئے۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔