پیڈرسن سلامتی کونسل سے: شام کو مت بھولنا

پیڈرسن سلامتی کونسل (اقوام متحدہ) سے ویڈیو لنک کے ذریعے بات کر رہے ہیں
پیڈرسن سلامتی کونسل (اقوام متحدہ) سے ویڈیو لنک کے ذریعے بات کر رہے ہیں
TT

پیڈرسن سلامتی کونسل سے: شام کو مت بھولنا

پیڈرسن سلامتی کونسل (اقوام متحدہ) سے ویڈیو لنک کے ذریعے بات کر رہے ہیں
پیڈرسن سلامتی کونسل (اقوام متحدہ) سے ویڈیو لنک کے ذریعے بات کر رہے ہیں

پرسوں (بدھ) کی شام نیویارک میں اقوام متحدہ کے ایلچی نے سلامتی کونسل کو بریفنگ دیتے ہوئے سلامتی کونسل کے ارکان کو ایک "سادہ پیغام" بھیجا اور ان سے کہا: "شام کو مت بھولنا۔ شام کے بارے میں اتحاد تلاش کریں۔ شامیوں کو اس المناک تنازعہ سے نکلنے میں مدد کریں۔"
پیڈرسن نے شہریوں کی بڑھتی ہوئی انسانی ضروریات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے سلامتی کونسل کے اراکین پر زور دیا کہ وہ "سرحدوں کے ذریعے امداد کی ترسیل کے طریقہ کار کی 12 ماہ کے لیے مزید تجدید کریں۔"
ڈیموکریٹک اور ریپبلکن دونوں پارٹیوں کے چار سینئر امریکی قانون سازوں نے وزیر خارجہ انتھونی بلنکن سے مطالبہ کیا کہ وہ سلامتی کونسل کی طرف سے سرحد کے اس پار لاکھوں شامیوں کو انسانی امداد کی فراہمی جاری رکھنے کے لیے دیے گئے مینڈیٹ کی تجدید کے لیے دباؤ جاری رکھیں اور جنگ کی لکیروں کے پار پہنچنے والی چیزوں پر اکتفا نہ کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے روسی حکومت کی جانب سے ان "مظالم کو معمول پر لانے" کی کوششوں کی مذمت کی جو شامی عوام کے خلاف اسد حکومت، روس اور ایران کی جانب سے کئے جاتے ہیں۔(...)

جمعہ - 2 ذی الحجہ 1443ہجری - 01 جولائی 2022ء، شمارہ نمبر [15921]
 



"حماس" کی فلسطینی دھڑوں کے ساتھ "متحدہ حکومت" پر بات چیت

گزشتہ روز وسطی غزہ کے الزوائدہ علاقے پر اسرائیلی بمباری کے بعد ایک فلسطینی لڑکی دوسری زخمی بچی کی مدد کر رہی ہے (اے پی)
گزشتہ روز وسطی غزہ کے الزوائدہ علاقے پر اسرائیلی بمباری کے بعد ایک فلسطینی لڑکی دوسری زخمی بچی کی مدد کر رہی ہے (اے پی)
TT

"حماس" کی فلسطینی دھڑوں کے ساتھ "متحدہ حکومت" پر بات چیت

گزشتہ روز وسطی غزہ کے الزوائدہ علاقے پر اسرائیلی بمباری کے بعد ایک فلسطینی لڑکی دوسری زخمی بچی کی مدد کر رہی ہے (اے پی)
گزشتہ روز وسطی غزہ کے الزوائدہ علاقے پر اسرائیلی بمباری کے بعد ایک فلسطینی لڑکی دوسری زخمی بچی کی مدد کر رہی ہے (اے پی)

فلسطینی تحریک "حماس" نے اعلان کیا ہے کہ اس نے دوسرے فلسطینی دھڑوں کے ساتھ ایک "قومی حل" پر اتفاق کیا ہے جس کی بنیاد "متحدہ حکومت" تشکیل دی جائے گی۔ تحریک نے مزید کہا کہ فلسطینی دھڑوں نے غزہ میں جنگ کے بعد کے اسرائیلی اور مغربی منظرناموں کو مسترد کرنے کا اظہار کیا۔

تحریک نے کل جمعرات کے روز ایک بیان میں وضاحت کی کہ اس نے اور دیگر دھڑوں، یعنی: "جہاد اسلامی تحریک"، "فلسطین پیپلز لبریشن فرنٹ"، "فلسطین پیپلز لبریشن فرنٹ - جنرل کمانڈ" اور "ڈیموکریٹک فرنٹ"، نے کئی تجاویز پیش کرنے پر اتفاق کیا ہے، جس میں "گزشتہ قومی مذاکرات میں طے پانے والے امور پر عمل درآمد کے لیے ایک جامع قومی اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا گیا ہے جس میں بلا استثنیٰ تمام فریق شامل ہوں۔

دھڑوں نے تمام اطراف کی شرکت کے ساتھ آزادانہ، منصفانہ اور شفاف انتخابات میں مکمل متناسب نمائندگی کے نظام کے تحت عام انتخابات (صدارتی، قانون ساز کمیٹی اور قومی اسمبلی) کے ذریعے فلسطینی سیاسی نظام کو جمہوری بنیادوں پر استوار اور مضبوط کرنے پر بھی اتفاق کیا، تاکہ قومی اتحاد اور شراکت کی بنیادوں اور اصولوں پر اندرونی تعلقات کو از سر نو استوار کیا جا سکے۔"

پانچ فلسطینی دھڑوں نے بیروت میں ایک اجلاس منعقد کیا، جس میں زور دیا گیا کہ "سب قیدیوں کے بدلے سب قیدی کے معاہدے کے لیے حتمی جنگ بندی اور صہیونی جارحیت کی تمام کاروائیوں کو ختم کرنے اور غزہ کی پٹی سے قابض افواج کے انخلاء کو اس معاہدے کی شرط قرار دیا جائے۔"

توقع ہے کہ امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن خطے میں ایک نئے دورے کا آغاز کریں گے، جو جنگ شروع ہونے کے بعد ان کا چوتھا دورہ ہوگا۔ جبکہ مصر اور قطر کی ثالثی کی کوششیں جاری ہیں تاکہ غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے معاہدے تک رسائی ممکن ہو سکے۔ (...)

جمعہ-16 جمادى الآخر 1445 ہجری، 29 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16467]