یمن کے لیے 600 ملین ڈالر کے سعودی ترقیاتی منصوبے

ڈاکٹر رشاد العلیمی گزشتہ روز ریاض میں پرنس خالد بن سلمان سے ملاقات کے دوران (واس)
ڈاکٹر رشاد العلیمی گزشتہ روز ریاض میں پرنس خالد بن سلمان سے ملاقات کے دوران (واس)
TT

یمن کے لیے 600 ملین ڈالر کے سعودی ترقیاتی منصوبے

ڈاکٹر رشاد العلیمی گزشتہ روز ریاض میں پرنس خالد بن سلمان سے ملاقات کے دوران (واس)
ڈاکٹر رشاد العلیمی گزشتہ روز ریاض میں پرنس خالد بن سلمان سے ملاقات کے دوران (واس)

سعودی عرب نے یمن کی صدارتی قیادت کونسل کو یمن میں سلامتی، امن و استحکام لانے، یمنی بحران کے خاتمے اور ایک جامع سیاسی حل تک رسائی کے لیے عالمی برادری کے ساتھ کونسل کے مثبت اقدامات کی حمایت کی یقین دہانی کی اور مبارکباد دی جو یمن کو امن اور ترقی کی طرف لے جائیں گے۔
سعودی عرب نے یمن کی مدد کے لیے 400 ملین ڈالر کی مالیت کے اہم ترقیاتی منصوبوں کے پیکج کا اعلان کیا، جس میں 6 شعبوں میں 17 ترقیاتی منصوبے شامل ہیں، علاوہ ازیں بجلی گھروں کو چلانے کی خاطر تیل کی فراہمی کرنے کے لیے 200 ملین ڈالر کی رقم مختص کرنے کا اعلان کیا ہے جو یمنی عوام کی ترجیحی ضروریات کو پورا کرنے اور ان کی تکالیف کو دور کرنے کے ضمن میں ہے۔
یہ بات یمنی صدارتی قیادت کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر رشاد العلیمی کی سعودی نائب وزیر دفاع پرنس خالد بن سلمان کے ساتھ ملاقات کے دوران سامنے آئی۔(...)

جمعہ - 2 ذی الحجہ 1443ہجری - 01 جولائی 2022ء، شمارہ نمبر [15921]
 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]