سوڈانی شہر ابھر رہے ہیں...اور محل کے قریب ہجوم

سویلین حکمرانی کا مطالبہ کرنے والے جلوسوں میں درجنوں ہلاک اور زخمی

کل سوڈانی دارالحکومت خرطوم میں مظاہرین (رائٹرز)
کل سوڈانی دارالحکومت خرطوم میں مظاہرین (رائٹرز)
TT

سوڈانی شہر ابھر رہے ہیں...اور محل کے قریب ہجوم

کل سوڈانی دارالحکومت خرطوم میں مظاہرین (رائٹرز)
کل سوڈانی دارالحکومت خرطوم میں مظاہرین (رائٹرز)

کل جمعرات کو سوڈان کے شہروں میں فوجی حکمرانی کے خلاف بڑے پیمانے پر جلوس دیکھنے میں آئے، جو دارالحکومت خرطوم میں صدارتی محل کے مضافات تک پہنچے اور 2019 کی بغاوت کے دوران 20 لاکھ کی تحریک کو یاد دلایا، جس نے پچھلے اکتوبر میں فوج کے دوبارہ اقتدار حاصل کرنے سے پہلے عام شہریوں کو اقتدار میں شراکت دار کو لازم کر دیا تھا۔
خرطوم، ام درمان اور بحری شہروں کے علاوہ (وسطی شہر) دمدنی، (مشرقی شہر) پورٹ سوڈان، (مغربی شہر) الابیض اور نیالا میں سخت مظاہرے دیکھنے میں آئے جن کی سیکورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں،  جس نے حد سے زیادہ تشدد کا استعمال کیا جس سے درجنوں افراد ہلاک اور زخمی ہوگئے۔
جمہوریت کی حمایت کرنے والے ڈاکٹروں کی  سوڈانی مرکزی کمیٹی نے سکیورٹی فورسز کے ہاتھوں ایک بچے سمیت چھ مظاہرین کے ہلاک ہونے کا اعلان کیا جن میں سے کم از کم چارافراد کو" سینے میں "یا "سر میں" سیدھی گولی مار کر زخمی کیا گیا ہے۔(...)

جمعہ - 2 ذی الحجہ 1443ہجری - 01 جولائی 2022ء، شمارہ نمبر [15921]
 



اسرائیل کو آج جمعرات کے روز غزہ میں "نسل کشی" کے مقدمے کا سامنا

کل بدھ کے روز وسطی غزہ کی پٹی میں دیر البلح میں ایک گھر پر اسرائیلی حملے کے بعد ایک زخمی فلسطینی کو الاقصیٰ ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے (اے ایف پی)
کل بدھ کے روز وسطی غزہ کی پٹی میں دیر البلح میں ایک گھر پر اسرائیلی حملے کے بعد ایک زخمی فلسطینی کو الاقصیٰ ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے (اے ایف پی)
TT

اسرائیل کو آج جمعرات کے روز غزہ میں "نسل کشی" کے مقدمے کا سامنا

کل بدھ کے روز وسطی غزہ کی پٹی میں دیر البلح میں ایک گھر پر اسرائیلی حملے کے بعد ایک زخمی فلسطینی کو الاقصیٰ ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے (اے ایف پی)
کل بدھ کے روز وسطی غزہ کی پٹی میں دیر البلح میں ایک گھر پر اسرائیلی حملے کے بعد ایک زخمی فلسطینی کو الاقصیٰ ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے (اے ایف پی)

اقوام متحدہ کی بین الاقوامی عدالت انصاف آج جمعرات کے روز ایک قانونی جنگ شروع کر رہی ہے کہ آیا غزہ میں "حماس" کے خلاف اسرائیل کی جنگ نسل کشی کے مترادف ہے، جب کہ جنوبی افریقہ کی طرف سے دائر کیے گئے مقدمے کی ابتدائی سماعت میں اس نے ججز سے درخواست کی ہے کہ وہ اسرائیلی فوجی کاروائیوں کو "فوری طور پر روکنے کا حکم" صادر کریں۔ دریں اثنا، ذرائع نے بتایا کہ سابق برطانوی اپوزیشن لیڈر جیریمی کوربن اس ہفتے سماعتوں میں شرکت کے لیے جنوبی افریقہ کے وفد میں شامل ہوں گے۔

"ایسوسی ایٹڈ پریس" ایجنسی کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ مقدمہ، جس کے حل ہونے میں ممکنہ طور پر برسوں لگیں گے، اسرائیل جو کہ "ہولوکاسٹ میں نازی نسل کشی کے نتیجے میں قائم ہونے والی یہودی ریاست" ہے اس کے قومی تشخص کے مرکز کو متاثر کرے گا۔ اسی طرح اس کا تعلق جنوبی افریقہ کے تشخص سے بھی ہے، کیونکہ حکمران افریقن نیشنل کانگریس نے طویل عرصے سے غزہ اور مغربی کنارے میں اسرائیل کی پالیسیوں کا موازنہ 1994 سے پہلے ملک پر زیادہ تر سیاہ فاموں کے خلاف سفید فام اقلیت کے عنصریت پر مبنی نظام حکومت کے تحت اپنی تاریخ کے ساتھ کرتے ہیں۔

اگرچہ اسرائیل طویل عرصے سے بین الاقوامی اور اقوام متحدہ کی عدالتوں کو متعصب اور غیر منصفانہ سمجھتا رہا ہے، لیکن اب وہ ایک مضبوط قانونی ٹیم بین الاقوامی عدالت انصاف میں بھیجے گا تاکہ "حماس" کی طرف سے 7 اکتوبر کے حملوں کے بعد شروع کیے گئے اپنے فوجی آپریشن کا دفاع کر سکے۔ یونیورسٹی آف ساؤتھ آسٹریلیا میں بین الاقوامی قانون کے ماہر جولیٹ میکانٹائر نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا: "میرے خیال میں وہ (اسرائیلی) اس لیے عدالت انصاف آئے ہیں کیونکہ وہ اپنا نام صاف کرنا چاہتے ہیں، اور وہ سمجھتے ہیں کہ وہ نسل کشی کے الزامات کا کامیابی سے مقابلہ کر سکتے ہیں۔"

جمعرات-29 جمادى الآخر 1445ہجری، 11 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16480]