شی نے ہانگ کانگ کی جمہوریت کا کیا دفاع

چینی صدر شی کو آنے والے چیف ایگزیکٹو آفیسر جان لی (دائیں) کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے جنہوں نے کل تقریب میں حلف لیا ہے (ای پی اے)
چینی صدر شی کو آنے والے چیف ایگزیکٹو آفیسر جان لی (دائیں) کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے جنہوں نے کل تقریب میں حلف لیا ہے (ای پی اے)
TT

شی نے ہانگ کانگ کی جمہوریت کا کیا دفاع

چینی صدر شی کو آنے والے چیف ایگزیکٹو آفیسر جان لی (دائیں) کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے جنہوں نے کل تقریب میں حلف لیا ہے (ای پی اے)
چینی صدر شی کو آنے والے چیف ایگزیکٹو آفیسر جان لی (دائیں) کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے جنہوں نے کل تقریب میں حلف لیا ہے (ای پی اے)
چینی صدر شی جن پنگ نے ایک ملک اور دو نظام پر مبنی حقیقی جمہوریت اور خودمختاری کی تعریف کی ہے جو ہانگ کانگ میں چینی خودمختاری میں واپسی کے بعد سے نافذ کیا گیا ہے اور یہ لاگو قومی سلامتی قانون اور جمہوری آزادیوں کو دبانے پر بین الاقوامی تنقید کو نظر انداز کرکے کے کیا گیا ہے۔

کل جمعہ کے دن چین کی طرف سے ہانگ کانگ کی بحالی کی 25ویں سالگرہ کے موقع پر شی نے سابق برطانوی کالونی میں اس موقع کی ایک تقریب کے دوران کہا ہے کہ مادر وطن کے ساتھ دوبارہ اتحاد کے بعد ہانگ کانگ کے لوگ اپنے شہر کے مالک بن گئے ہیں اور یہ بھی کہا ہے کہ ہانگ کانگ میں حقیقی جمہوریت اسی وقت شروع ہوا ہے اگرچہ دو سال سے اس خلاف پابندیاں لگائی جا چکی ہیں اور اس میں جمہوری آزادیوں کو دبایا جا رہا ہے اور شہر کے نئے رہنما جان لی کے کل حلف اٹھانے کے بعد شی نے کہا ہے کہ ہانگ کانگ پر حکومت کرنے کے لئے استعمال ہونے والے ایک ملک اور دو نظام کے فارمولے کو تبدیل کرنے کی کوئی وجہ نہیں نظر آرہی ہے اور چین اور ہانگ کانگ نے قومی سلامتی کے قانون کے خلاف الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان تبدیلیوں سے افراتفری کی بجائے نظم بحال ہوا ہے تاکہ شہر ترقی اور پھل پھول سکے۔(۔۔۔)

ہفتہ  03   ذی الحجہ  1443 ہجری  - 02    جولائی   2022ء شمارہ نمبر[15922]  



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]