طالبان رہنما: ہم کسی کی ہدایات قبول نہیں کرنے والے ہیں

طالبان کے ٹویٹر پر اخوندزادہ کی تصویر دیکھی جا سکتی ہے
طالبان کے ٹویٹر پر اخوندزادہ کی تصویر دیکھی جا سکتی ہے
TT

طالبان رہنما: ہم کسی کی ہدایات قبول نہیں کرنے والے ہیں

طالبان کے ٹویٹر پر اخوندزادہ کی تصویر دیکھی جا سکتی ہے
طالبان کے ٹویٹر پر اخوندزادہ کی تصویر دیکھی جا سکتی ہے
اپنی پہلی عوامی ظہور میں غیرت مند طالبان کے سپریم لیڈر ہبۃ اللہ اخوندزادہ نے کل (جمعہ) کابل میں مذہبی اور قبائلی رہنماؤں کے ایک بڑے اجتماع میں شرکت کی ہے اور گزشتہ اگست میں افغانستان میں تحریک کی فتح اور اس کے اقتدار سنبھالنے پر موجود لوگوں کو مبارکباد دی ہے۔

سرکاری ریڈیو سے کی جانے والی ایک گھنٹہ طویل تقریر میں اخوندزادہ نے دنیا کے ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ افغانستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت بند کریں اور انہوں نے مزید کہا کہ وہ ہمیں کہتے ہیں کہ تم یہ کیوں نہیں کرتے، تم ایسا کیوں نہیں کرتے؟ دنیا ہمارے معاملات میں مداخلت کیوں کرتی ہے؟ ہم دنیا میں کسی کی ہدایات قبول نہیں کرنے والے ہیں اور یہ ساری باتیں فرانس پریس ایجنسی کے مطابق ہے۔

افغان دارالحکومت میں جمعرات سے اب تک تین ہزار سے زائد مذہبی شخصیات اور قبائلی عمائدین نے تین روز تک جاری رہنے والی توسیعی کونسل میں شرکت کی ہے اور پہلے مقررین نے خاص طور پر حکومت کی حمایت میں اتحاد پر زور دیا ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ  03   ذی الحجہ  1443 ہجری  - 02    جولائی   2022ء شمارہ نمبر[15922]  



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]