طالبان رہنما: ہم کسی کی ہدایات قبول نہیں کرنے والے ہیں

طالبان کے ٹویٹر پر اخوندزادہ کی تصویر دیکھی جا سکتی ہے
طالبان کے ٹویٹر پر اخوندزادہ کی تصویر دیکھی جا سکتی ہے
TT

طالبان رہنما: ہم کسی کی ہدایات قبول نہیں کرنے والے ہیں

طالبان کے ٹویٹر پر اخوندزادہ کی تصویر دیکھی جا سکتی ہے
طالبان کے ٹویٹر پر اخوندزادہ کی تصویر دیکھی جا سکتی ہے
اپنی پہلی عوامی ظہور میں غیرت مند طالبان کے سپریم لیڈر ہبۃ اللہ اخوندزادہ نے کل (جمعہ) کابل میں مذہبی اور قبائلی رہنماؤں کے ایک بڑے اجتماع میں شرکت کی ہے اور گزشتہ اگست میں افغانستان میں تحریک کی فتح اور اس کے اقتدار سنبھالنے پر موجود لوگوں کو مبارکباد دی ہے۔

سرکاری ریڈیو سے کی جانے والی ایک گھنٹہ طویل تقریر میں اخوندزادہ نے دنیا کے ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ افغانستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت بند کریں اور انہوں نے مزید کہا کہ وہ ہمیں کہتے ہیں کہ تم یہ کیوں نہیں کرتے، تم ایسا کیوں نہیں کرتے؟ دنیا ہمارے معاملات میں مداخلت کیوں کرتی ہے؟ ہم دنیا میں کسی کی ہدایات قبول نہیں کرنے والے ہیں اور یہ ساری باتیں فرانس پریس ایجنسی کے مطابق ہے۔

افغان دارالحکومت میں جمعرات سے اب تک تین ہزار سے زائد مذہبی شخصیات اور قبائلی عمائدین نے تین روز تک جاری رہنے والی توسیعی کونسل میں شرکت کی ہے اور پہلے مقررین نے خاص طور پر حکومت کی حمایت میں اتحاد پر زور دیا ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ  03   ذی الحجہ  1443 ہجری  - 02    جولائی   2022ء شمارہ نمبر[15922]  



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]