امریکہ اور ایران مذاکرات بائیڈن کے دورے کے بعد تک ملتوی کر دیے گئے ہیںhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3736706/%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%81-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%85%D8%B0%D8%A7%DA%A9%D8%B1%D8%A7%D8%AA-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%88%D8%B1%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%B9%D8%AF-%D8%AA%DA%A9-%D9%85%D9%84%D8%AA%D9%88%DB%8C-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%DB%92-%DA%AF%D8%A6%DB%92-%DB%81%DB%8C%DA%BA
امریکہ اور ایران مذاکرات بائیڈن کے دورے کے بعد تک ملتوی کر دیے گئے ہیں
گینٹز کو گذشتہ ہفتے اسرائیلی کنیسٹ کے اجلاس میں وزیر خارجہ یائر لیپڈ کے ساتھ سرگوشی کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
لندن - تل ابیب: «الشرق الاوسط»
TT
TT
امریکہ اور ایران مذاکرات بائیڈن کے دورے کے بعد تک ملتوی کر دیے گئے ہیں
گینٹز کو گذشتہ ہفتے اسرائیلی کنیسٹ کے اجلاس میں وزیر خارجہ یائر لیپڈ کے ساتھ سرگوشی کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز یورپی سفارتی ذرائع نے امریکی صدر جو بائیڈن کے رواں ماہ کے وسط میں خطے کے دورے کے بعد تہران اور واشنگٹن کے درمیان بالواسطہ بات چیت کی بحالی کی تجویز پیش کی ہے اور یہ فیصلہ ایسے وقت میں لیا گیا ہے جب بقایا مسائل پر قابو پانے کے لئے پیشرفت کے سلسلہ میں دوحہ میں ملنے والی ناکامی کے بعد مغربی سفارت کاروں پر مایوسی کی فضا چھائی ہوئی ہے ۔
دوحہ مذاکرات کے بارے میں براہ راست علم رکھنے والے دو یورپی سفارت کاروں نے بلومبرگ کو بتایا ہے کہ جوہری معاہدے کو بحال کرنے کی کوششیں جولائی کی بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کی تجویز کردہ ڈیڈ لائن کے بعد جاری ہونے کی توقع ہے اور مذاکرات سے واقف ایک تیسرے ذریعے نے یہ بھی کہا ہے کہ بائیڈن کے خطے کے دورے کے بعد قطری دارالحکومت میں کوششیں دوبارہ شروع ہو سکتی ہیں اور رائٹرز سے بات کرنے والے ایک امریکی اہلکار کے مطابق گزشتہ ہفتے دوحہ کی میزبانی میں ہونے والی اس بات چیت کے بعد اختلافات بڑھ گئے ہیں جو کامیاب نہیں ہو سکی ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ دوحہ کے بعد کسی معاہدے تک پہنچنے کے امکانات دوحہ سے پہلے کے مقابلے بدتر ہیں اور دن بدن بدتر ہوتے جائیں گے۔(۔۔۔)
امریکی سینیٹ یوکرین اور اسرائیل کی مدد کے بل میں پیش رفت کر رہی ہےhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/%D8%A7%D9%85%D8%B1%D9%8A%D9%83%DB%81/4843751-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D8%B3%DB%8C%D9%86%DB%8C%D9%B9-%DB%8C%D9%88%DA%A9%D8%B1%DB%8C%D9%86-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84-%DA%A9%DB%8C-%D9%85%D8%AF%D8%AF-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D9%84-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%BE%DB%8C%D8%B4-%D8%B1%D9%81%D8%AA-%DA%A9%D8%B1-%D8%B1%DB%81%DB%8C-%DB%81%DB%92
امریکی سینیٹ یوکرین اور اسرائیل کی مدد کے بل میں پیش رفت کر رہی ہے
امریکی کیپیٹل بلڈنگ (روئٹرز)
امریکی سینیٹ نے کل جمعرات کے روز یوکرین، اسرائیل اور تائیوان کی امداد پر مشتمل 95.34 بلین ڈالر کے ایک بل میں پیش رفت کی، جب کہ ریپبلکنز نے پہلے اس متفقہ بل کو روک دیا تھا کہ جس میں امیگریشن پالیسی میں طویل انتظار کے بعد کی گئی اصلاحات بھی شامل تھیں۔
سینیٹرز نے بل کی حمایت کے لیے درکار 60 ووٹوں کی حد سے تجاوز کرتے ہوئے 32 کے مقابلے میں 67 ووٹوں سے اس مجوزہ بل کی حمایت کی۔ اور ریپبلکنز کی جانب سے اس وسیع تر بل کو کئی روز تک روکے رکھنے کے بعد بدھ کے روز اس کے 17 سینیٹرز نے اچانک اس کے حق میں ووٹ دیا۔
سینیٹ میں اکثریتی پارٹی ڈیموکریٹ کے رہنما چک شومر نے ووٹنگ کے بعد کہا "یہ پہلا اچھا قدم ہے، یہ بل ہماری قومی سلامتی، یوکرین اور اسرائیل میں ہمارے دوستوں کی سلامتی اور غزہ اور تائیوان میں معصوم شہریوں کی انسانی امداد کے لیے ضروری ہے۔"
خیال رہے کہ ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ 100 اراکین پر مشتمل کونسل اس مسودہ قانون کی حتمی منظوری پر کب غور کرے گی، جب کہ کچھ سینیٹرز نے کہا ہے کہ اگر ضروری ہوا تو وہ ہفتے کے آخر میں سیشنز جاری رکھنے کی توقع رکھتے ہیں۔(...)