ایرانی جوہری مذاکرات کار نے خفیہ طور پر ماسکو کا دورہ کیا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3738056/%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86%DB%8C-%D8%AC%D9%88%DB%81%D8%B1%DB%8C-%D9%85%D8%B0%D8%A7%DA%A9%D8%B1%D8%A7%D8%AA-%DA%A9%D8%A7%D8%B1-%D9%86%DB%92-%D8%AE%D9%81%DB%8C%DB%81-%D8%B7%D9%88%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D9%85%D8%A7%D8%B3%DA%A9%D9%88-%DA%A9%D8%A7-%D8%AF%D9%88%D8%B1%DB%81-%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%DB%81%DB%92
ایرانی جوہری مذاکرات کار نے خفیہ طور پر ماسکو کا دورہ کیا ہے
علی باقری کنی (اے پی)
لندن:«الشرق الأوسط»
TT
لندن:«الشرق الأوسط»
TT
ایرانی جوہری مذاکرات کار نے خفیہ طور پر ماسکو کا دورہ کیا ہے
علی باقری کنی (اے پی)
تہران اور واشنگٹن کے درمیان دوحہ میں ہونے والے مذاکرات بے نتیجہ ختم ہونے کے بعد ایران کے چیف جوہری مذاکرات کار علی باقری کنی نے ماسکو کا غیر اعلانیہ دورہ کیا ہے اور ماسکو کے دورے کی خبر ویانا میں بین الاقوامی تنظیموں کے روسی مستقل مشن کے ٹویٹر اکاؤنٹ پر شائع ہوئی ہے لیکن ایرانی میڈیا نے اس کی کوریج نہیں کیا ہے۔
باقری کنی نے اپنے روسی ہم منصب نائب وزیر خارجہ سرگئی ریابکوف کے ساتھ ملاقات کی ہے اور اس ملاقات میں ماسکو کے چیف مذاکرات کار میخائل الیانوف نے بھی شرکت کی ہے جنہوں نے اس ملاقات کو جوہری معاہدے اور ویانا مذاکرات کے امکانات کی موجودہ صورتحال کے بارے میں انتہائی پیشہ ورانہ تبادلہ خیال قرار دیا ہے۔(۔۔۔)
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزمhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4820656-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%BE%D8%B1-3-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D9%81%D9%88%D8%AC%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D9%82%D8%AA%D9%84-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D9%84%D9%88%D8%AB-%DB%81%D9%88%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AC%D9%88%D8%A7%D8%A8-%D8%AF%DB%8C%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%B9%D8%B2%D9%85
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔
بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔
اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)