ایرانی جوہری مذاکرات کار نے خفیہ طور پر ماسکو کا دورہ کیا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3738056/%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86%DB%8C-%D8%AC%D9%88%DB%81%D8%B1%DB%8C-%D9%85%D8%B0%D8%A7%DA%A9%D8%B1%D8%A7%D8%AA-%DA%A9%D8%A7%D8%B1-%D9%86%DB%92-%D8%AE%D9%81%DB%8C%DB%81-%D8%B7%D9%88%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D9%85%D8%A7%D8%B3%DA%A9%D9%88-%DA%A9%D8%A7-%D8%AF%D9%88%D8%B1%DB%81-%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%DB%81%DB%92
ایرانی جوہری مذاکرات کار نے خفیہ طور پر ماسکو کا دورہ کیا ہے
علی باقری کنی (اے پی)
لندن:«الشرق الأوسط»
TT
لندن:«الشرق الأوسط»
TT
ایرانی جوہری مذاکرات کار نے خفیہ طور پر ماسکو کا دورہ کیا ہے
علی باقری کنی (اے پی)
تہران اور واشنگٹن کے درمیان دوحہ میں ہونے والے مذاکرات بے نتیجہ ختم ہونے کے بعد ایران کے چیف جوہری مذاکرات کار علی باقری کنی نے ماسکو کا غیر اعلانیہ دورہ کیا ہے اور ماسکو کے دورے کی خبر ویانا میں بین الاقوامی تنظیموں کے روسی مستقل مشن کے ٹویٹر اکاؤنٹ پر شائع ہوئی ہے لیکن ایرانی میڈیا نے اس کی کوریج نہیں کیا ہے۔
باقری کنی نے اپنے روسی ہم منصب نائب وزیر خارجہ سرگئی ریابکوف کے ساتھ ملاقات کی ہے اور اس ملاقات میں ماسکو کے چیف مذاکرات کار میخائل الیانوف نے بھی شرکت کی ہے جنہوں نے اس ملاقات کو جوہری معاہدے اور ویانا مذاکرات کے امکانات کی موجودہ صورتحال کے بارے میں انتہائی پیشہ ورانہ تبادلہ خیال قرار دیا ہے۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔