واشنگٹن طالبان کے ساتھ افغان منجمد فنڈز پر بات کر رہا ہے

"طالبان" تحریک کے زیر اہتمام اجلاس کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
"طالبان" تحریک کے زیر اہتمام اجلاس کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
TT

واشنگٹن طالبان کے ساتھ افغان منجمد فنڈز پر بات کر رہا ہے

"طالبان" تحریک کے زیر اہتمام اجلاس کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
"طالبان" تحریک کے زیر اہتمام اجلاس کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
محکمہ خارجہ نے جمعہ کو اعلان کیا ہے کہ افغانستان میں آنے والے زلزلے کے بعد امداد کے معاملے پر بات چیت کے لئے امریکہ اور طالبان کے درمیان اس ہفتے کے شروع میں دوحہ میں بات چیت جاری رہی ہے۔

ایک بیان میں امریکی خارجہ نے کہا ہے کہ بدھ اور جمعرات کو ہونے والی ملاقاتوں کے دوران ریاستہائے متحدہ نے نئی زلزلہ ریلیف امداد میں 55 ملین ڈالر فراہم کرنے کے سابقہ ​​وعدے کا اعادہ کیا ہے۔

وائٹ ہاؤس کی خاتون ترجمان کیرن جین پیئر نے پہلے کہا تھا کہ منجمد ذخائر سے رقم منتقل کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔

ایجنسی فرانس پریس کے مطابق منجمد ذخائر میں تقریباً 3.5 بلین ڈالر موجود ہے اور اگست 2021 میں اس تحریک کے اقتدار پر قبضے کرنے کے بعد سے امریکہ افغانستان میں طالبان کی حکومت کو تسلیم نہیں کر رہا ہے۔(۔۔۔)

اتوار  04   ذی الحجہ  1443 ہجری  - 03    جولائی   2022ء شمارہ نمبر[15923]  



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]