لیبیا کی سڑکیں حرکت کر رہی ہیں اور قذافی کے جھنڈے واپس آ گئے ہیں

آگ نے طبرق میں پارلیمنٹ کے ہیڈ کوارٹر کو اس وقت اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے جب گزشتہ رات مظاہرین نے اس پر دھاوا بولا (اے ایف پی)
آگ نے طبرق میں پارلیمنٹ کے ہیڈ کوارٹر کو اس وقت اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے جب گزشتہ رات مظاہرین نے اس پر دھاوا بولا (اے ایف پی)
TT

لیبیا کی سڑکیں حرکت کر رہی ہیں اور قذافی کے جھنڈے واپس آ گئے ہیں

آگ نے طبرق میں پارلیمنٹ کے ہیڈ کوارٹر کو اس وقت اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے جب گزشتہ رات مظاہرین نے اس پر دھاوا بولا (اے ایف پی)
آگ نے طبرق میں پارلیمنٹ کے ہیڈ کوارٹر کو اس وقت اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے جب گزشتہ رات مظاہرین نے اس پر دھاوا بولا (اے ایف پی)
کل لیبیا کے رہنماؤں نے خود کو اس سڑک کے بڑھتے ہوئے دباؤ کے تحت اس وقت پایا جب مظاہرین نے طبرق میں پارلیمنٹ کے ہیڈ کوارٹر کو جلا دیا جو سیاسی تعطل کے دوران زندگی کی بگڑتی ہوئی صورتحال سے دوچار ہے اور لیبیا میں 2011 میں آنجہانی صدر معمر قذافی کی حکومت کا تختہ الٹنے کے بعد سے ہونے والے شدید ترین عوامی مظاہروں میں مظاہرین نے پرسوں طبرق میں ایوانِ نمائندگان کے صدر دفتر پر دھاوا بول دیا اور اسے مکمل طور پر منہدم کرنے اور جلانے کی کوشش کی۔

ان مظاہرین نے جن میں سے کچھ قذافی حکومت کے سبز جھنڈے لہرا رہے تھے پارلیمنٹ کمپلیکس کے کچھ کونوں اور اس کے داخلی دروازے کے سامنے آگ لگا دی اور اس کے سامان کو لوٹنے سے پہلے اسے گرانے کی کوشش کی اور یہ سب متحارب سیاسی جماعتوں کے خلاف اپنے غصے کا اظہار کرتے ہوئے کیا تاکہ وہ سب مجموعی طور پر منظر سے نکل جائیں اور جنوبی شہر سبھا میں مالیاتی خدمات کی نگرانی کے ہیڈ کوارٹر کے ساتھ ساتھ ترہونہ (مغربی) شہر میں اسٹیئرنگ کونسل کے ہیڈ کوارٹر کو بھی آگ لگایا ہے اور اس کے ساتھ ہی مشرقی صوبہ کے شہر کفرہ میں بجلی کمپنی کے کنٹرول روم پر دھاوا بولا گیا ہے۔(۔۔۔)

اتوار  04   ذی الحجہ  1443 ہجری  - 03    جولائی   2022ء شمارہ نمبر[15923]  



اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
TT

اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)

فلسطین کے صدر محمود عباس نے کل اتوار کے روز کہا کہ اسرائیلی حکومت غزہ کی پٹی اور خاص طور پر رفح پر اپنی جنگ جاری رکھنے پر مُصر ہے، جس کا مقصد پٹی کی آبادی پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے۔

فلسطینی خبر رساں ایجنسی (وفا) نے فلسطینی قیادت کی ملاقات کے دوران عباس کے بیان کو نقل کیا، جنہوں نے کہا: "نیتن یاہو حکومت اور قابض فوج اب بھی غزہ کی پٹی کے مختلف شہروں اور خاص طور پر رفح شہر پر جارحانہ جنگ جاری رکھنے پر اصرار کر رہی ہے اور اس کا مقصد شہریوں پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے، جسےنہ تو ہم قبول کرتے ہیں اور نہ ہی ہمارے بھائی اور دنیا قبول کرتی ہے۔"

عباس نے وضاحت کی کہ فلسطینی قیادت کا اجلاس غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے بلایا گیا ہے تاکہ "ان حملوں کو اور ایسے اقدامات کو روکا جا سکے جس سے فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین اور ملک سے بے دخل کر دیا جائے۔" انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ رفح کی صورتحال "انتہائی خطرناک اور مشکل ہو چکی ہے، جس کے لیے فلسطینی قیادت کو فوری طور پر کاروائی کرنے کی ضرورت ہے۔" (...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]