کوپن ہیگن کے شاپنگ سینٹر میں فائرنگ سے متعدد افراد ہلاک اور زخمی

حادثے کے سلسلے میں ایک 22 سالہ ڈنمارک  شہری کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

کوپن ہیگن میں گولیوں کی آوازیں سن کر شہری مال سے باہر نکل رہے ہیں (ا.ف.ب)
کوپن ہیگن میں گولیوں کی آوازیں سن کر شہری مال سے باہر نکل رہے ہیں (ا.ف.ب)
TT

کوپن ہیگن کے شاپنگ سینٹر میں فائرنگ سے متعدد افراد ہلاک اور زخمی

کوپن ہیگن میں گولیوں کی آوازیں سن کر شہری مال سے باہر نکل رہے ہیں (ا.ف.ب)
کوپن ہیگن میں گولیوں کی آوازیں سن کر شہری مال سے باہر نکل رہے ہیں (ا.ف.ب)

ڈنمارک کی پولیس نے کہا ہے کہ کوپن ہیگن کے ایک بڑے شاپنگ سینٹر میں اتوار کی سہ پہر فائرنگ کے دوران "متعدد" افراد ہلاک اور دیگر زخمی ہوگئے ہیں۔
اس واقعے کے سلسلے میں ایک 22 سالہ ڈنمارک شہری کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ پولیس نے اس بات کو رد نہیں کیا کہ یہ حملہ دہشت گردانہ حملہ تھا۔
ڈنمارک کے دارالحکومت کی خاتون میئر صوفی اینڈرسن نے "ٹوئٹر" پر لکھا: "ہمیں ابھی تک زخمیوں یا مرنے والوں کی تعداد کا علم نہیں ہے لیکن معاملہ یہ بہت سنگین ہے۔"
فائرنگ کا واقعہ دوپہر کو شہر کے وسط اور دارالحکومت کے ہوائی اڈے کے درمیان واقع اما کے علاقے میں واقع "فیلڈز" شاپنگ سینٹر کے اندر پیش آیا۔ حملے کی جگہ ’رائل ایرینا‘ کنسرٹ ہال سے ملحق ہے جہاں برطانوی گلوکار ہیری اسٹائلز کا 20:00 بجے سے ایک کنسرٹ ہونا تھا۔
پولیس نے شام کو ٹویٹر پر لکھا، "فائرنگ کے سلسلے میں ایک شخص کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ہم ابھی تک اس کی شناخت کے بارے میں مزید معلومات فراہم نہیں کر سکتے۔"(...)

پیر- 5 ذی الحجہ 1443ہجری - 04 جولائی 2022ء، شمارہ نمبر [15924]
 



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]