رفسنجانی کی بیٹی پر حکومت کے خلاف پروپیگنڈہ کرنے کا الزام

فائزہ رفسنجانی 2016 میں (ا.ف.ب)
فائزہ رفسنجانی 2016 میں (ا.ف.ب)
TT

رفسنجانی کی بیٹی پر حکومت کے خلاف پروپیگنڈہ کرنے کا الزام

فائزہ رفسنجانی 2016 میں (ا.ف.ب)
فائزہ رفسنجانی 2016 میں (ا.ف.ب)

ایران کی ایک عدالت نے سابق ایرانی صدر اکبر ہاشمی رفسنجانی کی بیٹی پر حکومت کے خلاف پروپیگنڈہ کرنے اور سوشل میڈیا پر توہین مذہب کے الزام میں فرد جرم عائد کر دی ہے، جیسا کہ کل ایرانی عدلیہ نے اعلان کیا۔  جوڈیشل اتھارٹی کی ویب سائٹ "میزان" کے مطابق تہران کے پراسیکیوٹر علی صالحی نے کہا کہ "فرد جرم جاری کی گئی تھی اور حکومت کے خلاف پروپیگنڈہ سرگرمیوں(...) اور توہین مذہب کے الزام میں عدالت سے رجوع کیا گیا تھا۔"
یہ الزامات اپریل میں ایک سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ایک ریڈیو مباحثے کے دوران سابق قانون ساز اور حقوق نسواں کی کارکن، 59 سالہ فائزہ رفسنجانی کے مبینہ تبصروں سے متعلق ہیں۔
مقامی میڈیا نے فائزہ رفسنجانی کے بیان کو نقل کیا کہ تہران کی جانب سے ایرانی "پاسداران انقلاب" کو امریکہ کی قائم کردہ "غیر ملکی دہشت گرد تنظیموں" کی بلیک لسٹ سے نکالنے کی درخواست "قومی مفادات کے لیے نقصان دہ" ہے۔(...)

پیر- 5 ذی الحجہ 1443ہجری - 04 جولائی 2022ء، شمارہ نمبر [15924]
 



سلیمانی کی برسی کے موقع پر ان کے مقبرہ کے قریب دو بم دھماکوں میں 100 سے زائد افراد ہلاک

کل کرمان قبرستان کی طرف جانے والی سڑک پر ہونے والے دھماکے میں تباہ شدہ کاریں (سرکاری ٹی وی)
کل کرمان قبرستان کی طرف جانے والی سڑک پر ہونے والے دھماکے میں تباہ شدہ کاریں (سرکاری ٹی وی)
TT

سلیمانی کی برسی کے موقع پر ان کے مقبرہ کے قریب دو بم دھماکوں میں 100 سے زائد افراد ہلاک

کل کرمان قبرستان کی طرف جانے والی سڑک پر ہونے والے دھماکے میں تباہ شدہ کاریں (سرکاری ٹی وی)
کل کرمان قبرستان کی طرف جانے والی سڑک پر ہونے والے دھماکے میں تباہ شدہ کاریں (سرکاری ٹی وی)

ایرانی سرکاری میڈیا کی رپورٹ کے مطابق کل بدھ کے روز جنوبی ایران کے شہر کرمان کے قبرستان کے قریب دو بم دھماکوں میں 100 سے زائد افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے ہیں، جو کہ "پاسداران انقلاب" کے غیر ملکی آپریشنز کے سربراہ قاسم سلیمانی کی 2020 میں ایک امریکی ڈرون حملے میں ہونے والی ہلاکت کی برسی کے موقع پر ہوئے۔

ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن نے اطلاع دی ہے کہ ملک کے جنوب مشرقی شہر کرمان میں منعقدہ برسی کی تقریب کے دوران پہلا دھماکہ ہوا اور پھر 10 منٹ کے وقفے کے بعد دوسرا دھماکہ ہوا، ان دونوں دھماکوں میں کم از سے 103 افراد ہلاک اور 171 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

کرمان شہر میں  "ایمرجنسی آرگنائزیشن" کے سربراہ شہاب صالحی نے ہلاکتوں کے بارے میں کہا کہ "یہ دو بم دھماکوں کی وجہ سے ہوئیں۔" کرمان کے میئر نے بتایا کہ دونوں دھماکے 10 منٹ کے وقفے سے ہوئے۔

ایران کی سرکاری ایجنسی "ارنا (IRNA)" نے کہا: "پہلا دھماکہ سلیمانی کی قبر سے 70 میٹر کے فاصلے پر ہوا اور دوسرا اس سے ایک کلومیٹر کے فاصلے پر ہوا۔"

ایرانی حکومت نے بم دھماکوں کے متاثرین کے لیے آج جمعرات کے روز سوگ منانے کا اعلان کیا ہے۔

ایرانی سپریم لیڈر علی خامنہ ای نے ایک بیان میں کہا ہے کہ "ایرانی قوم کے مجرموں اور شریر دشمنوں نے ایک بار پھر تباہی مچائی ہے اور کرمان کی آبادی کی ایک بڑی تعداد کو ہلاک کر دیا ہے۔" انہوں نے مزید کہا: "اس تباہی کا سخت جواب دیا جائے گا۔"

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے کہا کہ کرمان دھماکوں کے پیچھے جو ہیں ان سے بدلہ لینا "ناگزیر اور حتمی" ہے۔

رئیسی نے ایک بیان میں کہا: ’’اس میں کوئی شک نہیں کہ اس بزدلانہ فعل کے مرتکب افراد جلد ہی منظر عام پر آئیں گے اور انہیں اپنے گھناؤنے فعل پر سیکورٹی فورسز اور حکومتی فورسز کے سامنے جوابدہ ہونا پڑے گا۔" (...)

جمعرات-22 جمادى الآخر 1445ہجری، 04 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16473]