ایک حیران کن اقدام کے طور پر سوڈان میں عبوری خودمختاری کونسل کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل عبد الفتاح البرہان نے کل یہ اعلان کرتے ہوئے کہ فوجی ادارہ اس قومی گفت وشنید میں حصہ نہیں لے گا جو اس وقت اقوام متحدہ کے سہ فریقی میکانزم کے زیر انتظام ہو رہا ہے اور اس طرح انہوں نے سیاسی تناؤ کو حل کرنے کے لئے معاملہ کو شہریوں کی طرف واپس کر دیا تاکہ خومحتار قابل صلاحیت حکومت کی تشکیل کرنے کے لئے راستہ صاف ہو اور ساتھ ہی اس بات کی بصی تصدیق کی ہے کہ وہ سہ فریقی میکانزم، دوستوں اور پڑوسی ممالک کی کوششوں کی حمایت کریں گے۔
سرکاری ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والے سوڈانی عوام سے خطاب میں البرہان نے کہا ہے کہ حکومت کی تشکیل کے بعد خود مختاری کونسل کو تحلیل کر دیا جائے گا اور افواج اور فوری حمایت سے مسلح افواج کی ایک اعلیٰ کونسل تشکیل دی جائے گی جس کی ذمہ داری باقاعدہ افواج کی اعلیٰ قیادت سنبھالے گے اور حکومت کے ساتھ معاہدے کے تحت سیکورٹی اور دفاعی کاموں کو انجام دے گی۔(۔۔۔)
منگل 06 ذی الحجہ 1443 ہجری - 05 جولائی 2022ء شمارہ نمبر[15925]