البرہان نے پہل کو شہریوں کی طرف واپس کردی ہے

لیفٹیننٹ جنرل عبد الفتاح البرہان کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
لیفٹیننٹ جنرل عبد الفتاح البرہان کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
TT

البرہان نے پہل کو شہریوں کی طرف واپس کردی ہے

لیفٹیننٹ جنرل عبد الفتاح البرہان کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
لیفٹیننٹ جنرل عبد الفتاح البرہان کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
ایک حیران کن اقدام کے طور پر سوڈان میں عبوری خودمختاری کونسل کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل عبد الفتاح البرہان نے کل یہ اعلان کرتے ہوئے کہ فوجی ادارہ اس قومی گفت وشنید میں حصہ نہیں لے گا جو اس وقت اقوام متحدہ کے سہ فریقی میکانزم کے زیر انتظام ہو رہا ہے اور اس طرح انہوں نے سیاسی تناؤ کو حل کرنے کے لئے معاملہ کو شہریوں کی طرف واپس کر دیا تاکہ خومحتار قابل صلاحیت حکومت کی تشکیل کرنے کے لئے راستہ صاف ہو اور ساتھ ہی اس بات کی بصی تصدیق کی ہے کہ وہ سہ فریقی میکانزم، دوستوں اور پڑوسی ممالک کی کوششوں کی حمایت کریں گے۔

سرکاری ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والے سوڈانی عوام سے خطاب میں البرہان نے کہا ہے کہ حکومت کی تشکیل کے بعد خود مختاری کونسل کو تحلیل کر دیا جائے گا اور افواج اور فوری حمایت سے مسلح افواج کی ایک اعلیٰ کونسل تشکیل دی جائے گی جس کی ذمہ داری باقاعدہ افواج کی اعلیٰ قیادت سنبھالے گے اور حکومت کے ساتھ معاہدے کے تحت سیکورٹی اور دفاعی کاموں کو انجام دے گی۔(۔۔۔)

 منگل  06   ذی الحجہ  1443 ہجری  - 05    جولائی   2022ء شمارہ نمبر[15925]  



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]