حزب اختلاف نے البرہان کے فیصلوں کو مسترد کرتے ہوئے اسے ایک چال قرار دیا ہے

سوڈانی خود مختاری کونسل کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل عبد الفتاح البرہان کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
سوڈانی خود مختاری کونسل کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل عبد الفتاح البرہان کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
TT

حزب اختلاف نے البرہان کے فیصلوں کو مسترد کرتے ہوئے اسے ایک چال قرار دیا ہے

سوڈانی خود مختاری کونسل کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل عبد الفتاح البرہان کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
سوڈانی خود مختاری کونسل کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل عبد الفتاح البرہان کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
"آزادی اور تبدیلی" اتحاد سے وابستہ سوڈانی اپوزیشن نے فوج کے جنرل کمانڈر عبد الفتاح البرہان (خودمختاری کونسل کے چیئرمین) کے فیصلوں کو مسترد کرتے ہوئے گیند کو فوجی جزو کے کورٹ میں واپس کر دیا ہے اور انہوں نے پرسوں روز (پیر) اپنے بیان میں اعلان کیا ہے کہ اس میں انقلابی قوتوں کی خواہشات کی نمائندگی نہیں ہے اور اسے فوج کے بیرکوں میں واپسی کے مطالبے کو خالی کرنے کے لیے ایک چال اور حکمت عملی سے پیچھے ہٹنا قرار دیا ہے اور یہ اس بڑے پیمانے پر اس مزاحمت کو ختم کرنے کے لئے کیا گیا ہے جو پچھلے مہینے کے آخر میں اپنے عروج کو پہنچی تھی۔

اتحاد نے ایک مکمل جمہوری سویلین اتھارٹی تک پہنچنے کے لئے عوامی مزاحمت جاری رکھنے کا عہد کیا ہے جو دسمبر 2019 کے انقلاب کے اہداف کو حاصل کرے گی۔

کل آزادی اور تبدیلی کے اعلان کی فورسز کی مرکزی کونسل کے ایک رکن سوڈانی کانگریس پارٹی کے سربراہ عمر الدقیر نے کہا ہے کہ فوج کے کمانڈر کا فیصلے ایک کھلی چال اور حکمت عملی سے پیچھے ہٹنے والے ہیں اور البرہان نے (پیر) ایک تقریر میں کہا کہ عسکری ادارہ قومی مذاکرات میں حصہ نہیں لے گا اور انہوں نے سول فورسز سے مطالبہ کیا کہ وہ ایک قومی ٹیکنوکریٹک حکومت بنانے کے لئے آپس میں بات چیت کریں، بشرطیکہ فوج اور تیز رفتار حمایت نئی کونسل میں رہے تاکہ وہ دفاعی اور سلامتی کے امور کو دیکھ سکے۔(۔۔۔)

بدھ  07   ذی الحجہ  1443 ہجری  - 06    جولائی   2022ء شمارہ نمبر[15926]  



اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
TT

اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)

فلسطین کے صدر محمود عباس نے کل اتوار کے روز کہا کہ اسرائیلی حکومت غزہ کی پٹی اور خاص طور پر رفح پر اپنی جنگ جاری رکھنے پر مُصر ہے، جس کا مقصد پٹی کی آبادی پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے۔

فلسطینی خبر رساں ایجنسی (وفا) نے فلسطینی قیادت کی ملاقات کے دوران عباس کے بیان کو نقل کیا، جنہوں نے کہا: "نیتن یاہو حکومت اور قابض فوج اب بھی غزہ کی پٹی کے مختلف شہروں اور خاص طور پر رفح شہر پر جارحانہ جنگ جاری رکھنے پر اصرار کر رہی ہے اور اس کا مقصد شہریوں پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے، جسےنہ تو ہم قبول کرتے ہیں اور نہ ہی ہمارے بھائی اور دنیا قبول کرتی ہے۔"

عباس نے وضاحت کی کہ فلسطینی قیادت کا اجلاس غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے بلایا گیا ہے تاکہ "ان حملوں کو اور ایسے اقدامات کو روکا جا سکے جس سے فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین اور ملک سے بے دخل کر دیا جائے۔" انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ رفح کی صورتحال "انتہائی خطرناک اور مشکل ہو چکی ہے، جس کے لیے فلسطینی قیادت کو فوری طور پر کاروائی کرنے کی ضرورت ہے۔" (...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]