کردوں اور دمشق حکومت کے درمیان ایک دفاعی منصوبہ

حلب کے شمالی دیہی علاقوں میں فوجی پریڈ کے دوران ترکی کے وفادار شامی جنگجوؤن کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
حلب کے شمالی دیہی علاقوں میں فوجی پریڈ کے دوران ترکی کے وفادار شامی جنگجوؤن کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

کردوں اور دمشق حکومت کے درمیان ایک دفاعی منصوبہ

حلب کے شمالی دیہی علاقوں میں فوجی پریڈ کے دوران ترکی کے وفادار شامی جنگجوؤن کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
حلب کے شمالی دیہی علاقوں میں فوجی پریڈ کے دوران ترکی کے وفادار شامی جنگجوؤن کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
دمشق میں صدر بشار الاسد کی حکومت اور شمال مشرقی شام میں کردوں کے درمیان پہلے سے ہی کشیدہ تعلقات میں گزشتہ چند گھنٹوں میں ایک قابل ذکر پیش رفت دیکھنے میں اس وقت آئی ہے اور ترکی کی طرف سے شمالی شام میں فوجی آپریشن شروع کرنے کی دھمکیوں کی روشنی میں کردوں کی طرف سے دونوں فریقوں کے درمیان مشترکہ دفاعی منصوبے تک پہنچنے کے بارے میں اطلاع ملی ہے۔ ۔

"سیرین ڈیموکریٹک فورسز" (ایس ڈی ایف) کے بنیادی مرکز کردش پیپلز پروٹیکشن یونٹس کے ترجمان نوری محمود نے کہا ہے کہ وہ ترکی کی کسی بھی جارحیت کا سامنا کرنے کے مقصد سے مشترکہ ایکشن فارمولہ تیار کرنے اور ایک دفاعی منصوبہ تیار کرنے کے لئے شامی حکام کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں اور اس میدان میں مثبت پیش رفت بھی ہوئی ہے اور جہاں تک (ایس ڈی ایف) کے میڈیا ڈائریکٹر فرہاد شامی کا تعلق ہے تو انہوں نے دمشق حکومت کے ساتھ معاہدے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ کوئی حالیہ معاہدہ نہیں ہے بلکہ ترکی کے کسی بھی ممکنہ حملے کو پسپا کرنے کے لئے ایک فوجی سمجھوتہ ہے اور انہوں نے اس بات کا بھی انکشاف کیا ہے کہ حکومتی فورسز کے 550 فوجی ابتدائی سمجھوتے کے بعد ایس ڈی ایف کے علاقوں میں پہنچے جو کل (پیر) سے نافذ ہوئی ہے۔(۔۔۔)

بدھ  07   ذی الحجہ  1443 ہجری  - 06    جولائی   2022ء شمارہ نمبر[15926]  



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]