کردوں اور دمشق حکومت کے درمیان ایک دفاعی منصوبہ

حلب کے شمالی دیہی علاقوں میں فوجی پریڈ کے دوران ترکی کے وفادار شامی جنگجوؤن کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
حلب کے شمالی دیہی علاقوں میں فوجی پریڈ کے دوران ترکی کے وفادار شامی جنگجوؤن کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

کردوں اور دمشق حکومت کے درمیان ایک دفاعی منصوبہ

حلب کے شمالی دیہی علاقوں میں فوجی پریڈ کے دوران ترکی کے وفادار شامی جنگجوؤن کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
حلب کے شمالی دیہی علاقوں میں فوجی پریڈ کے دوران ترکی کے وفادار شامی جنگجوؤن کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
دمشق میں صدر بشار الاسد کی حکومت اور شمال مشرقی شام میں کردوں کے درمیان پہلے سے ہی کشیدہ تعلقات میں گزشتہ چند گھنٹوں میں ایک قابل ذکر پیش رفت دیکھنے میں اس وقت آئی ہے اور ترکی کی طرف سے شمالی شام میں فوجی آپریشن شروع کرنے کی دھمکیوں کی روشنی میں کردوں کی طرف سے دونوں فریقوں کے درمیان مشترکہ دفاعی منصوبے تک پہنچنے کے بارے میں اطلاع ملی ہے۔ ۔

"سیرین ڈیموکریٹک فورسز" (ایس ڈی ایف) کے بنیادی مرکز کردش پیپلز پروٹیکشن یونٹس کے ترجمان نوری محمود نے کہا ہے کہ وہ ترکی کی کسی بھی جارحیت کا سامنا کرنے کے مقصد سے مشترکہ ایکشن فارمولہ تیار کرنے اور ایک دفاعی منصوبہ تیار کرنے کے لئے شامی حکام کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں اور اس میدان میں مثبت پیش رفت بھی ہوئی ہے اور جہاں تک (ایس ڈی ایف) کے میڈیا ڈائریکٹر فرہاد شامی کا تعلق ہے تو انہوں نے دمشق حکومت کے ساتھ معاہدے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ کوئی حالیہ معاہدہ نہیں ہے بلکہ ترکی کے کسی بھی ممکنہ حملے کو پسپا کرنے کے لئے ایک فوجی سمجھوتہ ہے اور انہوں نے اس بات کا بھی انکشاف کیا ہے کہ حکومتی فورسز کے 550 فوجی ابتدائی سمجھوتے کے بعد ایس ڈی ایف کے علاقوں میں پہنچے جو کل (پیر) سے نافذ ہوئی ہے۔(۔۔۔)

بدھ  07   ذی الحجہ  1443 ہجری  - 06    جولائی   2022ء شمارہ نمبر[15926]  



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]