دو اہم وزراء کے استعفے کے بعد جانسن کو زبردست دھچکا لگا ہے

دو اہم وزراء کے استعفے کے بعد جانسن کو زبردست دھچکا لگا ہے
TT

دو اہم وزراء کے استعفے کے بعد جانسن کو زبردست دھچکا لگا ہے

دو اہم وزراء کے استعفے کے بعد جانسن کو زبردست دھچکا لگا ہے
برطانیہ کے وزیر خزانہ اور وزیر صحت نے منگل کو استعفیٰ دے دیا ہے جس کی وجہ سے وزیر اعظم بورس جانسن کو ایک زبردست دھچکا لگا ہے کیونکہ انہوں نے اپنے ایک وزیر کے خلاف جنسی بد سلوکی کی شکایت پر تازہ ترین اسکینڈل کے لئے معافی مانگنے کی کوشش کی تھی۔

برطانوی وزیر صحت ساجد جاوید نے ایک بیان میں اپنے استعفیٰ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ بات میرے لئے واضح ہے کہ آپ کی قیادت میں حالات نہیں بدلیں گے اور اس لئے میرا آپ پر سے اعتماد اٹھ گیا ہے۔

کچھ ہی لمحوں بعد وزیر خزانہ رشی سنک نے بھی اپنے استعفیٰ کا اعلان کرتے ہوئے ایک بیان میں لکھا ہے کہ عوام توقع کرتے ہیں کہ حکومت کی قیادت صحیح، قابلیت اور خلوص کے ساتھ کی جائے (...) میں سمجھتا ہوں کہ یہ میری کابینہ کی آخری پوزیشن ہو سکتی ہے لیکن مجھے یقین ہے کہ ان معیارات کے لیے کوشش کرنا قابل قبول ہے اور اسی لئے میں استعفیٰ دے رہا ہوں۔(۔۔۔)

بدھ  07   ذی الحجہ  1443 ہجری  - 06    جولائی   2022ء شمارہ نمبر[15926]  



میکرون کا یورپ کی زرعی پالیسی کا دفاع اور یوکرین کے لیے "جرات مندانہ" حمایت کا مطالبہ

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
TT

میکرون کا یورپ کی زرعی پالیسی کا دفاع اور یوکرین کے لیے "جرات مندانہ" حمایت کا مطالبہ

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)

کل منگل کے روز فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے اپنے ملک میں کسانوں کو درپیش مشکلات کی روشنی میں سویڈن میں مشترکہ زرعی پالیسی کا دفاع کیا اور فیصلہ کن یورپی سربراہی اجلاس سے دو روز قبل یوکرین کی حمایت میں تیزی لانے کے لیے "جرات مندانہ" فیصلوں کا مطالبہ کیا۔

فرانسیسی صدر کے سویڈن کے سرکاری دورے کے پہلے روز کی بات چیت نے فرانس اور بعض دیگر یورپی ممالک میں کسانوں کے غصے مزید بھڑکایا، جب کہ ان کا یہ دورہ یورپی دفاع کی بحث کے لیے مختص ہے اور ایسے وقت میں ہے کہ جب اسٹاک ہوم "نیٹو" میں شامل ہونے جا رہا ہے۔

میکرون نے سویڈش وزیر اعظم اولف کرسٹرسن کے ساتھ ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ "یورپ کو ذمہ دار ٹھہرانا آسان ہو گا،" انہوں نے وضاحت کی کہ "ایک مشترکہ زرعی پالیسی کے بغیر ہمارے کسانوں کو کوئی آمدنی نہیں ملے گی اور بہت سے لوگ زندہ نہیں رہ سکیں گے،" کیونکہ مشترکہ زرعی پالیسی مقابلے کی فضا پیدا کرتی ہے اور یورپی سطح پر زرعی امداد کو منظم کرتی ہے۔(...)

بدھ-19 رجب 1445ہجری، 31 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16500]