دو اہم وزراء کے استعفے کے بعد جانسن کو زبردست دھچکا لگا ہے

دو اہم وزراء کے استعفے کے بعد جانسن کو زبردست دھچکا لگا ہے
TT

دو اہم وزراء کے استعفے کے بعد جانسن کو زبردست دھچکا لگا ہے

دو اہم وزراء کے استعفے کے بعد جانسن کو زبردست دھچکا لگا ہے
برطانیہ کے وزیر خزانہ اور وزیر صحت نے منگل کو استعفیٰ دے دیا ہے جس کی وجہ سے وزیر اعظم بورس جانسن کو ایک زبردست دھچکا لگا ہے کیونکہ انہوں نے اپنے ایک وزیر کے خلاف جنسی بد سلوکی کی شکایت پر تازہ ترین اسکینڈل کے لئے معافی مانگنے کی کوشش کی تھی۔

برطانوی وزیر صحت ساجد جاوید نے ایک بیان میں اپنے استعفیٰ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ بات میرے لئے واضح ہے کہ آپ کی قیادت میں حالات نہیں بدلیں گے اور اس لئے میرا آپ پر سے اعتماد اٹھ گیا ہے۔

کچھ ہی لمحوں بعد وزیر خزانہ رشی سنک نے بھی اپنے استعفیٰ کا اعلان کرتے ہوئے ایک بیان میں لکھا ہے کہ عوام توقع کرتے ہیں کہ حکومت کی قیادت صحیح، قابلیت اور خلوص کے ساتھ کی جائے (...) میں سمجھتا ہوں کہ یہ میری کابینہ کی آخری پوزیشن ہو سکتی ہے لیکن مجھے یقین ہے کہ ان معیارات کے لیے کوشش کرنا قابل قبول ہے اور اسی لئے میں استعفیٰ دے رہا ہوں۔(۔۔۔)

بدھ  07   ذی الحجہ  1443 ہجری  - 06    جولائی   2022ء شمارہ نمبر[15926]  



یورپی یونین کے ممالک کا بحیرہ احمر میں فوجی آپریشن پر اتفاق

یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
TT

یورپی یونین کے ممالک کا بحیرہ احمر میں فوجی آپریشن پر اتفاق

یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے برسلز میں یونین کے ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ملاقات کے بعد کہا کہ یورپی یونین کے رکن ممالک بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں کی نقل و حرکت کو محفوظ بنانے کے لیے فوجی آپریشن شروع کرنے کے لیے "اصولی طور پر" ایک معاہدے پر پہنچ گئے ہیں۔

سفارتی ذرائع نے بتایا کہ یہ مشن اگلے ماہ شروع ہو گا، جس کا مقصد یمن میں حوثی گروپ کی طرف سے بحیرہ احمر میں بحری نقل و حمل پر شروع کیے گئے حملوں کو ختم کرنا ہے۔ جب کہ موجودہ منصوبوں کے تحت، اس مشن میں یورپی جنگی جہازوں کی تعیناتی اور خطے میں مال بردار بحری جہازوں کی حفاظت کے لیے ہوائی جہاز کے ابتدائی انتباہی نظام شامل ہیں۔ لیکن یمن میں حوثی ٹھکانوں پر امریکہ کی طرف سے شروع کیے گئے حملوں میں حصہ لینا ابھی منصوبے میں شامل نہیں ہے۔

حکومتی ذرائع نے بتایا کہ جرمنی "ہیسن فریگیٹ" کے ساتھ جوی آپریشن میں حصہ لینے کا ارادہ رکھتا ہے، بشرطیکہ جرمن ایوان نمائندگان "بنڈسٹاگ" یورپی یونین کے منصوبے کے مکمل ہونے کے بعد بھی اس کی اجازت دیں۔(...)

منگل-11 رجب 1445ہجری، 23 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16492]