ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کے بارے میں مغربی مایوسی

لیپڈ کو کل ایلیزہ محل میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران میکرون سے گفتگو کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
لیپڈ کو کل ایلیزہ محل میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران میکرون سے گفتگو کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
TT

ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کے بارے میں مغربی مایوسی

لیپڈ کو کل ایلیزہ محل میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران میکرون سے گفتگو کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
لیپڈ کو کل ایلیزہ محل میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران میکرون سے گفتگو کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
2015 کے جوہری معاہدے کو بحال کرنے کے لئے تہران کے ساتھ مذاکرات کرنے والی مغربی جماعتوں نے ایرانی حکومت کی جانب سے مذاکرات کو مکمل کرنے کے سلسلہ میں مفاہمت میں شامل ہونے میں ہچکچاہٹ سے اپنی مایوسی کا اظہار کیا ہے۔

فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے نئے اسرائیلی وزیر اعظم یائر لپیڈ کا استقبال کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ مجوزہ مفاہمت کو انجام تک پہنچانے کے لئے تہران کے مسلسل انکار پر افسوس کا اظہار کرتے ہیں اور اعلان بھی کیا کہ ایران اب بھی ایک اچھے معاہدے تک پہنچنے کے لئے دستیاب موقع سے فائدہ اٹھانے سے انکار کر رہا ہے۔۔۔ اور ہم ایران کو عقلی طور پر کام کرنے پر آمادہ کرنے کے مقصد سے اپنے شراکت داروں کے ساتھ تمام ضروری کوششیں کرنے کے لئے ہم آہنگی جاری رکھیں گے اور انہوں نے مزید کہا کہ "ہم اسرائیل کے ساتھ متفق ہیں کہ یہ معاہدہ ایران کی عدم استحکام کی سرگرمیوں کو روکنے کے لئے کافی نہیں ہوگا لیکن مجھے اب بھی پہلے سے زیادہ یقین ہے کہ اگر ایران جوہری (طاقت) کی دہلیز پر پہنچ گیا تو وہ اپنی سرگرمیاں زیادہ خطرناک طریقے سے انجام دے سکتا ہے۔(۔۔۔)

بدھ  07   ذی الحجہ  1443 ہجری  - 06    جولائی   2022ء شمارہ نمبر[15926]  



امریکہ بحیرہ احمر کے ذریعے تجارت کے تحفظ کے لیے ایک کثیر القومی آپریشن شروع کر رہا ہے

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن (اے پی)
امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن (اے پی)
TT

امریکہ بحیرہ احمر کے ذریعے تجارت کے تحفظ کے لیے ایک کثیر القومی آپریشن شروع کر رہا ہے

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن (اے پی)
امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن (اے پی)

کل پیر کے روز، امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے یمن میں ایرانی حمایت یافتہ حوثیوں کی طرف سے شروع کیے گئے میزائل اور ڈرون حملوں کے بعد بحیرہ احمر کے ذریعے تجارت کے تحفظ کے لیے ایک کثیر القومی آپریشن شروع کرنے کا اعلان کیا۔

آسٹن، جو کہ مشرق وسطیٰ میں امریکی بحری بیڑے کی میزبانی کرنے والے بحرین کے دورے پر ہیں، نے کہا کہ اس آپریشن میں شرکت کرنے والے ممالک میں برطانیہ، بحرین، کینیڈا، فرانس، اٹلی، ہالینڈ، ناروے، سیشلز اور اسپین شامل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ جنوبی بحیرہ احمر اور خلیج عدن میں مشترکہ گشت کریں گے۔

آسٹن نے ایک بیان میں کہا، "یہ ایک بین الاقوامی چیلنج ہے جس کے لیے اجتماعی کارروائی کی ضرورت ہے... آج میں اسی لیے خوشحالی گارڈین آپریشن(Operation Prosperity Guardian) کے آغاز کا اعلان کر رہا ہوں، جو کہ ایک اہم کثیر القومی سیکیورٹی اقدام ہے۔"

خیال رہے کہ حوثی باغیوں نے بحیرہ احمر میں آئل ٹینکرز، کارگو بحری جہازوں اور دیگر پر اپنے حملوں میں اضافہ کیا ہے، کیونکہ ان کا خیال ہے کہ وہ اس طرح اسرائیل پر دباؤ ڈال رہے ہیں جو غزہ کی پٹی میں تحریک "حماس" کے ساتھ جنگ کر رہا ہے۔

دوسری جانب، امریکی سینٹرل کمانڈ نے آج منگل کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ حوثیوں نے کل پیر کے روز جنوبی بحیرہ احمر میں دو تجارتی بحری جہازوں پر دو حملے کیے۔

منگل-06 جمادى الآخر 1445ہجری، 19 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16457]