تجربہ کار ہالینڈ کی خاتون  بطورنائب "جنرل آف حدیدہ"

ویوین وین ڈی بیری (اقوام متحدہ)
ویوین وین ڈی بیری (اقوام متحدہ)
TT

تجربہ کار ہالینڈ کی خاتون  بطورنائب "جنرل آف حدیدہ"

ویوین وین ڈی بیری (اقوام متحدہ)
ویوین وین ڈی بیری (اقوام متحدہ)

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیریس نے سلامتی کونسل کے اجلاس سے پہلے، جو کہ آئندہ ہفتے بدھ کو متوقع ہے،  الحدیدہ معاہدے کی حمایت اور دوبارہ تعیناتی (یو این ایم ایچ اے) کو مربوط کرنے میں مدد کے لیے "الحدیدہ مشن" کے مینڈیٹ کی تجدید کے حوالے سے ایک نئی خاتون نائب مقرر کی ہے، جنہیں یمنی لوگ اقوام متحدہ کی طرف سے "حدیدہ کی جنرل" کہتے ہیں۔
اقوام متحدہ کی سرکاری ویب سائٹ کے مطابق گٹیرس نے یمنی گورنریٹ الحدیدہ میں دوبارہ تعیناتی کوآرڈینیشن مشن کے نائب سربراہ کے عہدے پر بھرتی کرنے کے لیے ہالینڈ کی خاتون ویوین وین ڈی بیری کا انتخاب کیا ہے۔
اس عہدے پر ہالینڈ کی خاتون کی تقرری کا مطلب یہ ہے کہ سلامتی کونسل اپنے اگلے اجلاس میں چوتھی بار مشن کے مینڈیٹ کی تجدید کرنے پر رضامند ہو جائے گی، جب کہ اس نے گزشتہ سال اس مہینے میں ختم ہونے والے ایک اور سال تک توسیع کرنے پر اتفاق کیا تھا۔
اقوام متحدہ کی ویب سائٹ نے بتایا کہ سکریٹری جنرل گوٹیرس نے ہالینڈ کی ویوین وین ڈی بیری کو الحدیدہ معاہدے کی حمایت کے لیے اقوام متحدہ کے مشن کے نائب سربراہ کے طور پر "UNMHA" اور دوبارہ تعیناتی رابطہ کمیٹی کا نائب سربراہ مقرر کیا ہے۔ اگر جرمن ڈینیلا کروسلک اس عہدے سے پیچھے ہٹتی ہیں۔

جمعرات - 8 ذی الحجہ 1443ہجری - 07 جولائی 2022ء شمارہ نمبر [15927]
 



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]