سیئول کے ساتھ مشقوں میں "F-35" کی تعیناتی نے پیانگ یانگ کو "پہلے حملے" کے بارے میں فکر مند کر دیا

(اے ٹی-5 بریو ایگل) طیارے جسے تائیوان کی سرکاری ایرو اسپیس ڈویلپمنٹ کارہوریشن نے تیار کیا ہے (ای.ب.ا)
(اے ٹی-5 بریو ایگل) طیارے جسے تائیوان کی سرکاری ایرو اسپیس ڈویلپمنٹ کارہوریشن نے تیار کیا ہے (ای.ب.ا)
TT

سیئول کے ساتھ مشقوں میں "F-35" کی تعیناتی نے پیانگ یانگ کو "پہلے حملے" کے بارے میں فکر مند کر دیا

(اے ٹی-5 بریو ایگل) طیارے جسے تائیوان کی سرکاری ایرو اسپیس ڈویلپمنٹ کارہوریشن نے تیار کیا ہے (ای.ب.ا)
(اے ٹی-5 بریو ایگل) طیارے جسے تائیوان کی سرکاری ایرو اسپیس ڈویلپمنٹ کارہوریشن نے تیار کیا ہے (ای.ب.ا)

ریاست ہائے متحدہ امریکہ نے اعلان کیا ہے کہ اس نے فوجی مشقوں کے لیے "F-35" اسٹیلتھ طیارے جنوبی کوریا بھیجے ہیں۔ مبصرین نے اسے ایسا اقدام شمار کیا ہے جس سے خطے میں کشیدگی میں اضافہ ہو سکتا ہے اور شمالی کوریا  کو خبردار کیا ہے کہ وہ امریکہ کی طرف سے "پہلے حملے" کا شکار ہو سکتا ہے۔ جنوبی کوریا میں امریکی افواج کی کمان نے منگل کو ایک بیان میں کہا کہ"F-35" لڑاکا طیارے کئی دیگر طیاروں کے ساتھ 10 روزہ تربیتی مشن میں حصہ لیں گے، جو جنوبی کوریا اور ارد گرد کے پانیوں پر پرواز کریں گے۔ توقع ہے کہ اس قسم کے طیارے جو جنوبی کوریا کی ملکیت بھی ہیں، امریکی طیاروں کے ساتھ مشقوں میں حصہ لیں گے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ "تعارف اور معمول کے تربیتی پروازیں جزیرہ نما کوریا کے ارد گرد کارکردگی دکھانے اور کام کرنے کے لیے فضائیہ کے باہمی تعاون کو بہتر بنائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ "فلائٹ ٹریننگ فضائی عملے کے لیے جدید ترین فوجی ہوائی جہاز کی ٹیکنالوجی کے لیے معاونت اور دیکھ بھال کے کام انجام دینے کا ایک موقع بھی ہے۔"

جمعرات - 8 ذی الحجہ 1443ہجری - 07 جولائی 2022ء شمارہ نمبر [15927]

 



اسرائیل پر رفح میں شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے کی امریکی شرط "مہنگی" ہے

امریکی صدر جو بائیڈن (آرکائیوز - روئٹرز)
امریکی صدر جو بائیڈن (آرکائیوز - روئٹرز)
TT

اسرائیل پر رفح میں شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے کی امریکی شرط "مہنگی" ہے

امریکی صدر جو بائیڈن (آرکائیوز - روئٹرز)
امریکی صدر جو بائیڈن (آرکائیوز - روئٹرز)

امریکی ذرائع نے مشرق وسطیٰ کی صورتحال کے بعد خبردار کیا ہے کہ رفح پر آئندہ حملے کی صورت میں اسرائیل پر شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے کی امریکی شرط "بہت مہنگی شرط" ہے، جس سے "بائیڈن انتظامیہ کو ریاست ہائے متحدہ امریکہ کی ساکھ اور رفح میں فلسطینیوں کے ممکنہ قتل عام اور انسانی تباہی کے حوالے سے اپنی قانونی و اخلاقی ذمہ داریوں سے متعلق چیلنجوں کا سامنا ہے۔"

امریکی انتظامیہ نے رفح شہر میں اسرائیلی آپریشن کے خطرے کے بارے میں اعلانیہ انتباہ جاری کیا تھا، لیکن آخر میں اس نے اسرائیل کو آپریشن کرنے کے لیے اس شرط پر گرین سگنل دیا کہ کوئی بھی آپریشن فلسطینیوں کے تحفظ کے لیے واضح منصوبہ بندی کے بغیر نہیں کیا جائے گا۔

رفح میں انسانی تباہی کے بارے میں اقوام متحدہ اور بین الاقوامی انتباہات جاری کیے گئے تھے اور رفح سے ایک ملین سے زائد افراد کو نکالنے اور انہیں تحفظ دینے کے منصوبوں سے متعلق نیتن یاہو کے صدر بائیڈن کے ساتھ وعدوں کے بارے میں شکوک و شبہات بڑھ گئے ہیں، جیسا کہ بعض نے اسے "غیر حقیقت پسندانہ" قرار دیا ہے۔ (...)

بدھ-04 شعبان 1445ہجری، 14 فروری 2024، شمارہ نمبر[16514]